Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چاغی میں حادثہ، غیرقانونی طور پر ایران جانے والے نو افغان باشندے ہلاک، 10 زخمی

ایران اور افغانستان سے متصل پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں دو گاڑیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں نو افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق یہ واقعہ سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب چاغی کے علاقے نوکنڈی سے لگ بھگ 35 کلومیٹر دور ویران علاقے میں کچے راستے پر پر پیش آیا جہاں ایک زمباد گاڑی اور آئل ٹینکر میں خوفناک ٹکر ہوئی-
پولیس کے مطابق حادثہ اتنا شدید تھا کہ زمباد گاڑی مکمل تباہ ہو گئی۔
ایرانی ساختہ پک اپ (زمباد یا زمیاد کہلانے والی) گاڑیاں عموماً ایرانی تیل اور انسانی سمگلنگ میں استعمال ہوتی ہیں۔
ایس پی چاغی محمد شریف کلہوڑو نے اردو نیوز کو بتایا کہ زمیاد گاڑی میں 21 افراد سوار تھے جن میں سے نو موقعے پر دم توڑ گئے اور 10  زخمی ہوئے جبکہ باقی دو افراد محفوظ رہے۔
ایس پی چاغی کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ تمام افراد افغان شہری تھے جو غیرقانونی طور پر پاکستان اور ایران کے راستے یورپ جانے کی  کوشش کر رہے تھے۔
محمد شریف کا کہنا ہے کہ ’متاثرہ افراد کو ایک منظم انسانی سمگلنگ نیٹ ورک کے ذریعے سمگل کیا جا رہا تھا- پولیس نے اس گروہ کا سراغ لگانے اور سہولت کاروں، راستوں اور مقامی روابط کی نشاندہی کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔‘
محمد شریف کلہوڑو کے مطابق زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر دی گئی۔ اس کے بعد لاشوں اور زخمی افراد کو قانونی تقاضے پورے کرکے  کراس بارڈر پروٹوکول کے تحت افغانستان واپس بھیج دیا گیا۔

شیئر: