Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی مدر ٹریسا ڈاکٹر روتھ فاوچل بسیں

 
کراچی...جذام کے مریضوں کا علاج کرنے والی پاکستان کی مدر ٹریسا ڈاکٹر روتھ فاو بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات چل بسیں۔کراچی کے علاقے صدر میں جذام کے مریضوں کے علاج کے لئے قائم میری ایڈیلیڈ سینٹر کے مطابق ڈاکٹر روتھ فاو 2 ہفتے سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھیں۔ ڈاکٹر روتھ فاو 1960 میں جرمنی سے پاکستان آ ئیں۔ انہوں نے جذام کے مریضوں کے لئے اپنی زندگی وقف کردی تھی۔ جذام کو مریضوں کو مفت سہولتیں فراہم کیں۔اس وقت پاکستان میں جزام کے ہزاروں مریض تھے۔ اس مرض کو لاعلاج اورمریض کو اچھوت سمجھا جاتا تھا۔ڈاکٹر روتھ فاو کو 1979 میں ہلال امتیاز اور 1989 میں ہلال پاکستان کے اعزازات سے نوازا گیا۔ انہیں 1988 میں پاکستانی شہریت دی گئی، ا نہیں کی کوششوں کی بدولت پاکستان کو 1996 میں جذام فری ملک قرار دیا گیا۔

 

شیئر: