Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر تقسیم ہند کا غیر حل شدہ ایجنڈا ہے ، سفیر پاکستان

او آئی سی کشمیر کا ز کی بھر پور حمایت جاری رکھے گا ، محسن آف ، کشمیر کا ز اجاگر کرنے کےلئے او آئی سی کے شکر گزار ہیں 
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) سفیر پاکستان خان ہشام بن صدیق نے کہا ہے کہ ہندوستان اہل کشمیر پر ظلم و ستم بند کرے اور اقوام متحدہ کی قرار داد پر عمل کرتے ہوئے انکا حق دے ۔ وہ قونصل جنرل کی رہائش پر یوم سیاہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکریٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے سیکیورٹی ایمبیسڈر اصغر محسن آف نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی ۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینر فیض نقشبندی بھی تقریب میں مدعو تھے ۔ سفیر پاکستان نے اپنے خطاب میں مزید کہا گزشتہ برس او آئی سی کے وفد نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا اورحالات کا جائزہ لیا ۔ وفد نے ہندوستانی حکومت سے مقبوضہ کشمیر جانے کی درخواست کی مگر حکومت ہند نے وفد کو دورے کی اجازت نہیں دی ۔ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں اس جانب فوری توجہ دیں تاکہ مظلوم و نہتے کشمیریوں کو ہندوستانی افواج کے ظلم و ستم سے بچایا جاسکے ۔ خان ہشام نے مزید کہا تنازع کشمیر تقسیم ہند کا غیر حل شدہ ایجنڈا ہے ۔ تقسیم پاک و ہند اس وقت تک مکمل نہیں ہو گی جب تک اہل کشمیر کو انکا حق نہ مل جائے ۔ حکومت اور پاکستانی عوام ہمیشہ مظلوم و بے بس کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انکی سفارتی ، سیاسی اور اخلاقی امداد جاری رکھیں گے ۔ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی اصغر محسن آف نے اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکریٹری جنرل یوسف العثیمین کی نیابت کرتے ہوئے انکا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ او آئی سی ہر محاذ پر کشمیر کاز کی حمایت جاری رکھے گا تاکہ کشمیر یوں کو انکا جائز حق دلوایا جاسکے ۔ خطے کے مستقل اور دیر پا حل کے لئے یہ ضروری ہے کہ پاکستان اور ہندوستان مل کر اس تنازع کا پر امن حل تلاش کریں تاکہ اس خطے میں بسنے والے آرام اور سکون کا سانس لیں اور پر امن زندگی گزاریں ۔ انہو ںنے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادو ں کے مطابق حق خود ارادیت ہر کشمیری کا بنیادی اور جائز حق ہے جس سے انہیں ہندوستان محروم نہیں رکھ سکتا ۔ انہو ں نے اپنے بیا ن میں مزید کہا او آئی سی کے ایجنڈے پر قضیہ کشمیر گزشتہ 3 دہائیوں سے موجود ہے ۔ ہم اس بات کا یقین دلاتے ہیں کہ او آئی سی کے رکن ممالک کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کشمیر کاز کی بھر پور حمایت جاری رکھیں گے ۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینر فیض نقشبندی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا انڈیا نے 27 اکتوبر 1947 کو طاقت کے ذریعے کشمیر پر ناجائز طریقے سے قبضہ کرکے وہاں کے عوام کو یرغمال بنایا ۔ اس وقت سے ہر برس دنیا بھر میں مقیم اہل کشمیر 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں ۔ ہندوستان اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کےلئے نہتے کشمیریوں پر 8 لاکھ سے زائد افواج کو مسلط کئے ہوئے ہے جن کے ذریعے وہ نہتی عوام پر بے تحاشہ ظلم و ستم ڈھا ئے جا رہے ہیں ۔ پیلٹ گنز جس کے استعمال پر بین الاقوامی سطح پر پابندی عائد ہے افواج ہند نہتے عوام پر بے دریغ استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنی بینائی سے محروم ہو کر معذوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں ۔ نقشبندی نے مزید کہا ہم خادم حرمین شریفین اور سعودی حکومت و اسلامی کانفرنس تنظیم کے شکر گزار ہیں کہ انہو ںنے ہر موقع پر اہل کشمیر کی اخلاقی اور سیاسی مدد کی ۔ ہماری آواز کو اقوام عالم تک پہنچانے کےلئے او آئی سی اور رابطہ عالم اسلامی کا پلیٹ فارم مہیا کیا ۔ سعودی عرب کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مسلم امہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی آواز کو ہر سطح پر بلند کریں تاکہ انہیں انکا جائز اور پیدائشی حق دلوایا جاسکے ۔ آزادی ہر انسان کا بنیادی حق ہے جس سے کسی کو محروم نہیں کیا جاسکتا ۔ قبل ازیں قونصل جنرل شہریار اکبر خان نے افتتاحی کلمات او آئی سی کے مندوب اور حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اسلامی کانفرنس تنظیم نے ہمیشہ اور ہر موقع پر کشمیر کاز کو اجاگر کیا اورمظلوموں کی حمایت جاری رکھی ۔ پاکستانی قوم امن پر یقین رکھتی ہے اور مسئلہ کا پر امن اور جائز حل چاہتی ہے ۔ کشمیر کمیٹی کے چیئر مین مسعود پوری نے تنازع کشمیر کی تاریخی حیثیت پر روشنی ڈالی اور کشمیر کاز کے لئے سعودی حکومت اور قونصلیٹ کے کردار کو سراہا۔ 

شیئر: