Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بدعنوانی کے تمام مفرور ملزمان کو جلد مملکت لایا جائیگا، پبلک پراسیکیوٹر

    ریاض - - - - - - -سعودی پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب نے واضح کیا ہے کہ بدعنوانی کے تمام مفرور ملزمان کو جلد ہی سعودی عرب واپس لایا جائیگا۔ خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کی زیرقیادت بدعنوانی کے انسداد کی مہم رواں دواں شکل میں آگے بڑھ رہی ہے۔ اس کا سلسلہ بدعنوانی کی مکمل بیخ کنی تک جاری رہے گا ، رکے گا نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سمجھوتے سے انکار کرنے والے زیرحراست افرا د کی تعداد بہت کم ہے۔تحقیقات سے جو لوگ بدعنوانی کے امور میں ملوث پائے گئے ہیں ان کے خلاف مقررہ قوانین  و ضوابط کے مطابق عدالتی کارروائی انصاف کے ساتھ کی جائیگی۔ انہیں تحقیقات اور مقدمے کی سماعت کے دوران وکلائے دفاع کی خدمات حاصل کرنے کا موقع دیا جائیگا۔ جہاں تک سعودی عرب سے فرار ہو جانے والے بدعنوانی کے ملزمان کا تعلق ہے تو شواہد و قرائن جمع ہو جانے پر ان کے خلاف فرد جرم عائد کی جائیگی۔ انہیں انٹرپول کے ذریعے متعلقہ ملک سے واپس لانے کی کارروائی ہو گی۔ پبلک پراسیکیوٹربدعنوانی کے الزامات میں زیر حراست سرمایہ کاروں ، وزراء اور شہزادوں سے بذات خود تحقیقات کر رہی ہیں۔ المعجب نے توجہ دلائی کہ بدعنوانی کے الزامات کا تعلق صرف دولت جمع کرنے ہی سے نہیں بلکہ اثر ونفوذ کے غلط استعمال اور قومی دولت کی بربادی سے بھی ہے۔ المعجب نے کہا کہ پبلک پراسیکیوشن کسی بھی شخصیت کے خلاف دعویٰ دائر کرسکتا ہے۔ اسلامی شریعت اور مقررہ قوانین اس سلسلے میں کوئی تفریق نہیں کرتے اور نہ ان دونوں میں کوئی اختلاف ہے۔ قانون کے بموجب کوئی بھی احتساب سے بالا تر نہیں۔ کسی کو قانونی تحفظ حاصل نہیں۔ قانون نے بعض شخصیات کی بابت کارروائی کے حوالے سے خصوصی تدابیر کی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

شیئر: