سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت سے متعلق نئی پالیسیوں پر عملدرآمد شروع کردیاگیا، سعودی وزیر محنت نے تعاون کا یقین دلایا ہے، پاکستانی قونصلیٹ جدہ میں وزیر برائے سمندر پار پاکستانی پیر سید صدر الدین شاہ راشدی کا اظہار خیال
جدہ (ارسلان ہاشمی) وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی اور انسانی ترقی وسائل پیر سید صدر الدین شا ہ راشدی نے کہا ہے کہ سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے حوالے سے نئی پالیسیاں مرتب کی گئی ہیں جن پر عمل درآمد جاری ہے ۔ اس حوالے سے او آئی سی ممالک کے وزرائے محنت کی کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس میں اہم امور زیر بحث آئے ۔ قونصلیٹ میں پیر کی شام کمیونٹی سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ مملکت میں رونما ہونے والی حالیہ معاشی تبدیلیوں کے حوالے سے سعود ی وزیر محنت سے ملاقات کافی مفید رہی۔ انہو ںنے پاکستان کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ مملکت میں خاص کر اور خلیجی ریاستوں میں مقیم پاکبانوں کے لئے وطن عزیز میں بہتر مواقع مہیا کر یں جس کےلئے اوور سیز پاکستانی فاﺅنڈیشن کے اشتراک سے متعدد منصوبوں پرکام کیا جارہا ہے ۔ سمندر پار پاکستانیوں کی وطن منتقلی کی صورت میں او پی ایف کے تحت ہاﺅسنگ اسکیموںکے علاوہ تعلیمی میدان میں بیرون ملک مقیم پاکبانوں کے بچوں کےلئے اس وقت اسلام آباد میں 2 کالج اور 23 اسکول کام کر رہے ہیں جن میں اوورسیزکے کوٹے پر آنے والوں کو 50 فیصد رعایت دی جاتی ہے ۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اوپی ایف کے تحت اوورسیز پاکستانی ایڈوائزری کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں بیرون ملک مقیم تارکین اپنی تجاویز اور شکایات ارسال کر سکتے ہیں جن پر سنجیدگی سے غور کیاجائے گا ۔ پاکستان قونصلیٹ کے شعبہ کمیونٹی ویلفیئر کے تحت 1982_84 ملتوی شدہ دیت سے متعلق کیسوں کی مد میں 687 ملین ریال وصول کر کے لواحقین کو ارسال کئے جاچکے ہیں ۔ انہو ںنے مزید بتایا کہ گزشتہ ایک برس کے دوران 669 پاکستانی قیدی جن کی سزا مکمل ہو گئی تھی انہیں پاکستان روانہ کروایا گیا ۔ مملکت اور جی سی سی ممالک میں مقیم پاکبانوں کو قانونی مشاورت فراہم کرنے کےلئے قانونی فرم کے مطالبے پر وفاقی وزیر نے یقین دلایا کہ وہ حکومت پاکستان سے پرزور سفارش کریں گے تاکہ باقاعدہ قانونی فرم کی سہولت پاکبانوں کو مہیا کی جائے ۔ سعودی عرب کے موجودہ حالات کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے پیر صدر الدین راشدی نے کہا کہ حکومت پاکستان سعودی عرب میں تبدیل ہونے والے حالات سے آگاہ ہے ہماری کوشش ہے کہ سعودی حکام بالا سے بات چیت کر کے مسائل کا جائز اور بہتر حل تلاش کیا جاسکے ۔موجودہ حالات میں ہر ملک کی کوشش ہے کہ اپنے نوجوانوں کو دہشتگردی کے عفریت سے دور رکھے اور انہیں بہتر وسائل فراہم کرکے انکی سرگرمیوں کو مثبت راہ پرڈالا جائے جس کے لئے جی سی سی ممالک نے نئی لیبر پالیسی مرتب کی ہے ۔دنیا کی تبدیل ہوتی ہوئی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب نے بھی پیٹرول پر انحصار کم کرنے کےلئے اپنی معاشی پالیسی کا رخ تبدیل کیا ہے جو انکا حق ہے ۔ مملکت میں جو نئے ٹیکس عائد کئے گئے ہیں ان کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہم وطن پاکستان منتقل ہونگے جنہیں بہتر سہولیتیں فراہم کرنے کےلئے ہم کوشش کر رہے ہیں ۔