Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

72 فیصد سعودی عوام اغیار کے عقائد کا احترام کرتے ہیں، خصوصی جائزہ

ریاض..... تازہ ترین فیلڈ سروے نے ثابت کیا ہے کہ مملکت میں 72 فیصد عوام اغیار کے عقائد کا احترام کرتے ہیں۔ شاہ عبدالعزیز قومی مکالمہ مرکز نے ” سعودی معاشرے میں پرامن بقائے باہم“ کے زیر اہتمام ایک جائزے کا اہتمام کیا۔ 95 فیصد سعودیوں نے واضح کیا کہ وہ دینی یا مسلکی یا فرقہ وارانہ نسبت سے بالا ہوکر سب کی بھلائی چاہتے ہیں۔ اپنے مسلک ، فرقے اور مذہب سے مختلف افراد کے ساتھ میل جول پر یقین رکھتے ہیں۔ 95 فیصد نے باور کرایا کہ وہ اغیار کے ساتھ عہدو پیماں اور وعدے کی پابندی کرتے ہیں ۔ 88 فیصد نے توجہ دلائی کہ وہ نقطہ نظر کے تمام تر اختلافات کے باوجود اغیار کے ساتھ مثبت معاملہ کرتے ہیں۔ 90 فیصد نے کہا کہ وہ ایسے ہر عمل اور ایسی ہر بات سے کنارہ کشی اختیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے مسلکی یا فرقہ وارنہ یا دینی اختلاف رکھنے والوں کے ساتھ نفرت و عداوت پیدا ہوتی ہو۔ 84 فیصد نے کہا کہ وہ خود سے مختلف مسلک یا فرقے اور دین میں اختلاف رکھنے والوں کے ساتھ کام کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے۔ 82 فیصد نے اعتراف کیا کہ وہ اغیار کو مسلک فرقہ وارانہ انتساب اور دینی اختلاف کی آزادی میں یقین رکھتے ہیں۔ 61 فیصد نے کہا کہ وہ اس میں کوئی قباحت نہیں سمجھتے کہ ان سے مذہبی اختلاف رکھنے والے اپنے عبادت گھر قائم کریں ۔ 77 فیصد نے کہا کہ وہ غیر مذہب کے لوگوں کو پڑوسی بنانے میں کوئی قباحت نہیں سمجھتے۔ 55 فیصد نے کہا کہ مذہبی اختلاف رکھنے والوں کے ساتھ رشتہ داری ناقابل قبول ہے۔ 91 فیصد نے کہا کہ وہ اغیار کے ساتھ رواداری کے کلچر کو رائج کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ 84 فیصد نے کہا کہ شہریت اور داخلی امن کی بنیاد پر اغیار کے ساتھ تعلقات کا قیام ضروری ہے۔ 76 فیصد نے کہا کہ وہ اغیار کے ساتھ گفت و شنید کرسکتے ہیں۔ 81 فیصد نے کہا کہ وہ اغیار کے عقائد کو ان کا تہذیبی معاملہ سمجھتے ہیں۔ 72 فیصد نے کہا کہ اگر کوئی پبلک مقامات پر اپنے انداز سے عبادت کرنا چاہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ 
 

شیئر: