Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#نگران_وزیر_اعظم

جسٹس ناصرالملک کے نگران وزیراعظم نامزد ہونے پر ٹویٹر صارفین نے بھی اپنی رائے کا بھرپور اظہار کیا۔ جہاں سیاسی رہنماو¿ں نے ناصر الملک کو نامزدگی پر مبارکباد پیش کی، وہیں صارفین ماضی میں ان کے دیئے گئے فیصلوں پر تنقید کرتے بھی نظر آئے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما مولابخش چانڈیو نے ٹویٹ کیا : قوم کو جمہوری سفر آگے بڑھنے پر مبارکباد، نگران وزیراعظم کا تقرر جمہوری عمل کو آگے بڑھانے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔
سینیئر صحافی آفتاب اقبال نے کہا : ن لیگ ججوں میں پھنس گئی ہے۔امید کرتا ہوں صاف اور شفاف الیکشن کرواکے اپنا نام تاریخ کے سنہری حروف میں لکھوائیں گے۔
انیلہ خالد کا کہنا ہے :جسٹس ناصرالملک جنکا بنیادی تعلق سوات خیبر پختونخوا سے ہے، ایک بہت ہی قابل شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ ایک پروقار، متحمل مزاج اور زیرک جج کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ خیبر پختونخوا کو اپنے ایسے سپوتوں پر فخر ہے۔
نوید چوہدری کے مطابق : جسٹس ناصر الملک دھرنا پلان میں آن بورڈ تھے ۔احتجاج ناکام ہوا تو بعد میں میرٹ پر فیصلہ دیکر دھاندلی کا دعویٰ الٹا دیا ، جسٹس جاوید اقبال کو چیئرمین نیب لگانے کے بعد ن لیگ نے پھر ویسا ہی چانس لے لیا۔
انعم نے کہا : جسٹس ناصر الملک نے 2013 کے انتخابات شفاف قرار دئیے تھے۔موصوف نے ویسے ہی شفاف انتخابات 2018 میں بھی کروا دیں تو؟
ذیشان نے ٹویٹ کیا : جسٹس ناصرالملک وزیراعظم نامزد ۔نگران وزیر اعظم کی نامزدگی پر پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی،جماعت اسلامی،ایم کیوایم اورن لیگ مبارکباد دینے سے قبل سوچ لیں کہ خوشی بنتی ہے یااحتجاج؟باقی وقت بتائیگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں