Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فاٹا اور پاٹا میں ٹیکسوں میں چھوٹ کی منظوری

اسلام آباد...کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 31ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں سابق فاٹا اور پاٹا کے عوام کی سہولت کیلئے مختلف ٹیکسوں میں چھوٹ اور دیگر مراعات کی منظوری دیدی۔ ای سی سی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان کی زیر صدارت ہوا۔ای سی سی نے آئندہ 5 برسوںکیلئے فاٹا اور پاٹا کے عوام کیلئے جن مختلف ٹیکسوں میں چھوٹ دی ۔ ان میں افراد کی جانب سے جاری کاروبار کے منافع پر انکم ٹیکس سے چھوٹ شامل ہے تاہم انہیں اپنے کاروبار 30 ستمبر 2018ئتک ایف بی آر میں رجسٹرڈ کرانا ہوں گے۔ عام صارفین کی سہولت کیلئے ریٹیلرز کو سیلز ٹیکس میں چھوٹ دی جائے گی۔ بجلی کے گھریلو صارفین کو گھریلو استعمال کی بجلی پر سیلز ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں 5 سال کیلئے استعمال ہو سکیں گی تاہم ان گاڑیوں کو ملک کے دیگر حصوں میں لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔5 سال کی رعایتی مدت کے خاتمہ پر نان کسٹم پیڈ گاڑیاں قابل اطلاق ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی ادائیگی پر ریگولرائز کی جائیں گی۔ای سی سی کے فیصلہ کے بعد تنخواہ کے علاوہ تمام ود ہولڈنگ ٹیکسوں سے چھوٹ دی گئی ۔ اجلاس میں نیلم۔جہلم سرچارج تنسیخ کے معاملہ کا جائزہ لیا گیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ منصوبہ کے کمرشل آپریشن ڈیٹا کے حصول پر یہ سرچارج ختم کر دیا جائے گا۔ ای سی سی نے ملک میں کم لاگت کے مکانات کے فروغ میں سہولت دینے کے سلسلہ میں پاکستان مورٹ گیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ کیلئے ری لینڈنگ شرائط کی بھی منظوری دی۔ 
مزید پڑھیں:خیبر پختونخوا،پنجاب کے بعد دوسرا بڑا صوبہ

شیئر: