Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#شیخ رشید

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد پر بوڑھی خاتون سے بدسلوکی اور کیمرہ مین کا موبائل توڑنے کا الزام لگایا گیا ہے جبکہ انہوں نے ان دونوں واقعات کی تردید کردی ہے۔
شیخ صاحب کی اس حرکت پر ٹویٹر صارفین نے سوالات اٹھائے ہیں۔
ایشا ٹویٹ کرتی ہیں کہ کیا رشید صاحب نے حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی تھی۔
اعظم جمیل کہتے ہیں کہ میں نے تو نہیں دیکھا وہاں۔ کیا کسی نے تقریب میں انہیںد یکھا؟
صباحت لکھتی ہیں کہ کیا کوئی ہے جو یہ معلوم کرے کہ انہوں نے تقریب حلف برداری میں شرکت کی تھی۔
رفیق ملک کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے شیخ رشید سے محتاط رہناپڑیگا خاص طور پر جب حکومت اپوزیشن سے اچھے تعلقات چاہتی ہو۔
حجازی سید لکھتے ہیں کہ شیخ رشید کو موجودہ پٹریوں پر لوکل ٹرینیں چلانے کا حکم دینا چاہئے تاکہ ریلوے کو فائدہ ہو۔ یہ ٹرینیں گوجر خان، پاکستان ٹاﺅن، راولپنڈی، اسلام آباد، نیو ایئرپورٹ ، تلہ گنگ، حسن ابدال، ہری پوری، حویلیاں وغیرہ میں چلنی چاہئیں۔ ہر گھنٹے چلنے والی اس سروس سے سڑکوں پر ٹریفک کا اژدحام ختم ہوگا۔ 
فضل الہیٰ لکھتی ہیں کہ بورس جانسن برطانیہ کے شیخ رشید ہیں۔
سومان الحق ٹویٹ کرتے ہیں کہ کیا شیخ رشید ٹرین کی چمنی کی طرح سگار پیتے ہیں۔
ارم زعیم لکھتی ہیں کہ 24نیوز چینل کو شیخ رشید کے خلاف ایف آئی آر لکھوانی چاہئے ہم متاثرہ رپورٹر کیساتھ ہیں
حورین علی ٹویٹ کرتی ہیں کہ شیخ رشید کے پاس ایک سیٹ ہے اور وہ چلے تھے وزیر داخلہ بننے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں