Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#مولانا_فضل_الرحمن

پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر اپوزیشن جماعتوں بشمول مسلم لیگ نون کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کو بحیثیت صدارتی امیدوار نامزد کرنے پر ٹویٹر صارفین بھی حیران نظر آئے۔
زرمینہ نے کہا : مولانا فضل الرحمن کے نامزدگی اس وجہ سے ہے کیونکہ اپوزیشن کسی اور نام پر متفق نہیں ہو سکتی۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اپوزیشن کس قدر کمزور ہوگئی ہے ۔
درانی نے لکھا : مسلم لیگ نون کی جانب سے مولانا فضل الرحمن جیسے کرپٹ آدمی کو صدارت کے لئے نامزد کرنے سے ان کے مشن اور پاکستان کے لیے وژن کا بہتر اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اگر نون لیگ کے کارکنان کو ابھی بھی سمجھ نہیں آئی تو پھر کبھی نہیں آئے گی۔
مدیحہ انور نے ٹویٹ کیا : مجھے نون لیگ کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے پر حیرت نہیں ہوئی۔ نون لیگ نے اس سے پہلے بھی کئی بلنڈر کیے ہیں لیکن یہ سب سے بدترین ہے ۔
صفیہ دیا نے کہا : میں ان اسمبلیوں کو نہیں مانتا ، میں یوم آزادی نہیں مناؤں گا ، میں پاکستان کا صدارتی الیکشن لڑوں گا۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر مولانا ہار گئے تو کیا مولانا صاحب یوم دفاع منائیں گے؟
تنویر خان نے ٹویٹ کیا : مولانا فضل الرحمن کی نامزدگی کے بعد اب میں کبھی مسلم لیگ نون کو سپورٹ نہیں کروں گا۔
افصار زادہ نے کہا : مولانا فضل الرحمن صاحب قوم کے حقیقی نمائندے ہیں ان کی پوری زندگی مثالی رہی ہے۔ اللہ کے فضل سے فضل الرحمانی سیاست جدوجہد کا نیا نام ہے۔
فرید اقبال نے ٹویٹ کیا : مولانا کو صدر پاکستان بنا دیں مگر شرط یہ رکھی کہ تنخواہ نہیں دی جائے گی اور کھانا بھی اپنے گھر سے لا کر کھانا ہوگا۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں