Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملک کا 13واں صدر کون ہوگا؟ فیصلہ آج

اسلام آباد.... ملک کے 13 ویں صدر کا انتخا ب آ ج منگل کو ہو گا ۔الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب کی تمام تیاریاں مکمل کرلیں اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ ہاو¿س اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ اسٹیشن قائم کردیے گئے۔صدارتی انتخاب کےلئے آج منگل کوہونے والی پولنگ بیلٹ پیپرز اور دیگر سامان متعلقہ اسمبلیوں میں پہنچا دیا گیا ہے۔بیلٹ پیپر پر پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کا نام پہلے نمبر پر موجود ہے ۔ تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی دوسرے اور مولانا فضل الرحمان کا نام تیسرے نمبر پر درج ہے۔ صدارتی انتخاب کےلئے پولنگ آج منگل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور تمام صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا صدارتی انتخاب کے لیے ریٹرننگ آفیسر ہیں جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور سینیٹ و قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پریزائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داری سر انجام دیں گے۔ الیکشن کمیشن نے ووٹر فہرستیں پریزایئڈنگ افسران کے حوالے کردیں جس کے مطابق سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں نشستوں کی تعداد 1174 ہے تاہم صدارتی انتخاب میں 1121 ارکان پارلیمنٹ ووٹ کاسٹ کر سکیں گے جب کہ 53 نشستیں خالی ہیں۔ سینیٹ کی 2، قومی اسمبلی کی 12 اور صوبائی اسمبلیوں کی 30 نشستیں خالی ہیں ۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 9 نشستوں پر ارکان تاحال حلف نہیں لے سکے۔الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ کی 104 میں سے 2 نشستیں خالی ہیں جس کے بعد 102 ارکان ووٹ ڈال سکیں گے ۔ قومی اسمبلی کی 342 میں سے 12 نشستیں تاحال خالی ہیں اور 330 ارکان صدارتی انتخاب میں ووٹ ڈالیں گے۔پنجاب اسمبلی کی 371 میں سے 13 نشستیں خالی ہیں اور صدارتی ووٹرز کی تعداد 354 ہے۔سندھ اسمبلی کی 168 میں سے 3 نشستیں خالی ہیں اور 2 ارکان نے حلف نہیں اٹھایا، اس طرح اسمبلی میں ووٹرز کی تعداد 163 ہے۔خیبرپختونخوا اسمبلی میں کل ارکان کی تعداد 124 ہے تاہم 12 نشستیں خالی ہیں۔ اس طرح کے پی اسمبلی سے صدر کو 112 ارکان ووٹ ڈال سکیں گے جب کہ بلوچستان اسمبلی کے 60 ارکان ووٹ ڈال سکیں گے اور اس اسمبلی کے کل ارکان کی تعداد 65 ہے میں جس میں 3 نے حلف نہیں اٹھایا اور 2 نشستیں خالی ہیں۔ صدارتی انتخابات کے لئے سینیٹ ، قومی ، چاروں صوبائی اسمبلیوں میں صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک پولنگ ہو گی۔ سینیٹ ، قومی اسمبلی ، بلوچستان اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ جبکہ پنجاب اسمبلی کے5ارکان کا ایک ووٹ تصور کیا جائے گا۔
 

شیئر: