Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسٹیل مل حکومت پر بوجھ ہے ،مشیر تجارت

اسلام آباد...وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد نے کہاہے کہ ملکی برآمدات میں اضافے اور فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو پاکستان کے حق میں بنانے کےلئے چین سمیت تمام ممالک سے بات چیت کریں گے۔ٹیکسٹائل ،چمڑے اور چاول کے برآمد کنندگان کو سہو لتیں دینے کے ساتھ انجینئرنگ ،کیمیکل اور آئی ٹی کے شعبے میں بھی برآمدات شروع کریں گے۔ملکی صنعتوں کو ترقی دینا ہماری اولین ترجیح ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے کرپشن اور بدنیتی نے پورے ملک کا بیڑا غرق کیا ہے۔ اس وقت چین سے پاکستان کو 15ارب ڈالر سے زائد کی درآمدات ہورہی ہیں۔ ہماری برآمدات ایک ار ب ڈالر سے بھی کم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں نئی صنعتیں لگانے کےلئے 3 سالہ پالیسی وضع کر رہے ہیں۔ ا س وقت صورتحال یہ ہے کہ اگر کوئی سرمایہ کار پاکستان میں فیکٹری یا کارخانہ قائم کرتاہے تو دوسرے دن پالیسی کی تبدیلی سے اسے بھاگنا نہ پڑے اور نہ ہی کارخانہ بند کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں خیبر پختونخوا میں شروع کیا جانے والا گدون انڈسٹریل اسٹیٹ ایک فراڈ منصوبہ تھا جس کے تحت ڈیوٹی خام مال منگوا کر کراچی اور لاہور میں بھاری منافع کیساتھ فروخت کیا جاتا رہا۔ انہوں نے کہاکہ یوٹیلیٹی ا سٹور ز کارپوریشن کے کسی بھی ملازم کو نکالا نہیں جارہا ہے تاہم1700سے زائد ایسے ا سٹورز جو سیاسی مفادات اور سفارش پر بنائے گئے تھے اور ادارے کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا رہے ہیں کو ختم کرکے ملازمین کو دیگر ا سٹورز میں کھپایا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اسٹیل ملز حکومت پر بہت بڑا بو جھ ہے۔ جلد کوئی فیصلہ کر لیا جائے گا کہ اس کو چلایا جائے یا نجکاری کی جائے۔

شیئر: