Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غریب سے بدمعاشی قبول نہیں‘ اعظم سواتی استعفا دیں‘ چیف جسٹس

اسلام آباد:  چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کیس میں کہا ہے کہ غریب آدمی سے بدمعاشی کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ جو بھی کرنا ہے پولیس قانون کے مطابق کرے۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی زیر سربراہی آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس کی سماعت ہوئی۔ اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اعظم سواتی اپنے عہدے سے استعفا دیں۔ ان میں اتنی انا ہے کہ آئی جی تبدیل کروا دیں۔
تفصیلات کے مطابق دوران سماعت متاثرہ شخص نے عدالت کو بتایا کہ مجھے، میری بیوی، بیٹوں اور بیٹی کو پولیس پکڑ کرلے گئی۔  میں غریب آدمی ہوں اور میرے ساتھ ظلم ہوا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اعظم سواتی کا جرم ریاست کے خلاف ہے ۔ عدالت نے نیب، ایف آئی اے اور آئی بی پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل جے آئی ٹی کے لیے نام دیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ چاہے صلح بھی ہوگئی ہو، تسلیم کریں زیادتی کی گئی ورنہ سب قانونی کارروائی کا سامنا کریں۔  فریقین کے درمیان صلح کو تسلیم نہیں کرتے۔  کیا اعظم سواتی ملک کے مالک ہیں، غریب کو دبا کر صلح کرلی۔
سپریم کورٹ نے معاملے پر جے آئی ٹی تشکیل دیتے ہوئے 14 روز میں رپورٹ طلب کرلی۔ علاوہ ازیں جے آئی ٹی اعظم سواتی کے اثاثوں کی تحقیقات بھی کرے گی۔ جے آئی ٹی میں آئی بی سے احمد رضوان، ایف آئی اے سے میر واعظ نیاز شامل ہیں۔
 

شیئر: