Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

والد صاحب کے سانحے پر سیاست نہ کی جائے، خاشقجی کے صاحبزادے

     ریاض- -  - - - سعودی صحافی جمال خاشقجی کے صاحبزادوں صلاح   اور عبداللہ نے واضح کیا ہے کہ انہیں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وعدے پر پورا بھروسہ ہے۔ انہیں یقین ہے کہ سانحہ کے تمام ملزمان پر مقدمہ چلایا جائے گا اور شاہ سلمان حق دلا کر رہیں گے۔ متعدد فریق سیاسی مقاصد کیلئے اس واقع سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمارا ان سے یہی کہنا ہے کہ کوئی بھی "ابا"کے سانحہ پر سیاست نہ کرے۔ وہ امریکی چینل سی این این کو انٹرویو دے رہے تھے۔ صلاح خاشقجی نے پہلی بار معروف ابلاغی چینل کے پروگرام میں شمولیت کے دوران واضح کیا کہ شاہ سلمان نے ہم سے پختہ وعدہ کیا ہے کہ ان کے والد جمال خاشقجی کے واقعہ میں ملوث تمام افراد پر مقدمہ چلایا جائے گا اور مجھے ان کے اس کہے پر بھروسہ ہے وگرنہ سعودی عرب واقعے کی داخلی تحقیقات کا سلسلہ نہ شروع کرتا۔ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنے مصافحے کی بابتت سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی  تشریحات  کو غلط کہتے ہوئے کہا کہ لوگ جو کچھ کہہ رہے ہیں اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ سارے دعوے بے معنی ہیں۔ ہمیں تحقیقات کے نتائج کا انتظار ہے۔ خاشقجی کے دونوں بیٹوں نے کہا کہ ہماری خواہش یہ ہے کہ والد کی تدفین خاندان کے دیگر افراد کے پہلو بہ پہلو جنت البقیع میں ہو۔ انہوں نے اس سلسلے میں سعودی حکام سے رابطہ کیا ہے۔ امید ہے کہ ان کی یہ خواہش جلد پوری ہو گی۔ انہو ںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کے والد جمال خاشقجی ریاست کے دشمن نہیں تھے، وہ اعتدال پسند انسان تھے۔ سب سے پیار کرتے تھے۔ بہترین والد تھے۔ وہ سعودی قیادت کو تسلیم کرتے تھے۔ ریاست میں جاری اصلاحات سے متفق تھے۔ وہ شاہی نظام کے بھی حق میں تھے۔ عبداللہ خاشقجی نے جو ان دنوں امارات میں قیام پذیر ہیں بتایا کہ وہ جمال خاشقجی سے ملاقات کرنے والے خاندان کے آخری فرد ہیں۔ترکی میں ابا سے ملاقات بھی ہوئی تھی اور کچھ وقت ان کے ساتھ گزارا بھی تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والد امریکہ سے منتقل ہو کر ترکی میں سکونت اختیار کرنے کا پروگرام بنا رہے تھے تا کہ اپنی اولاد اور پوتوں، نواسوں سے قریب رہیں۔ عبداللہ نے کہا کہ وہ جلد ہی سعودی عرب لوٹیں گے اور جدہ میں معمول کے مطابق بینکاری سے منسلک ہو جائیں گے۔ 
 
مزید پڑھیں:- - -  -مملکت میں فوجداری کا نیا قانون زیر تکمیل

شیئر: