Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#یو_ٹرن ، سیاستدانوں اور صحافیوں نے کیا کہا؟‎

وزیراعظم عمران خان کے یو ٹرن سے متعلق بیان پر مخالفین انہیں شدید تنقید اور تضحیک کا نشانہ بنائے ہوئے ہیں۔ یوٹرن پاکستان میں ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے ۔ چند ٹویٹس ملاحظہ ہوں۔
تجزیہ نگار مبشر زیدی نے ٹویٹ کیا ‏: عمران خان ایاک نعبد و ایاک نستعین سے آگے اس لیے نہیں پڑھتے کہ پھر یوٹرن کے بجائے صراط مستقیم کی آیت آجاتی ہے۔
اینکر پرسن وجیہ ثانی نے تنقید کرتے ہوئے لکھا :  ‏وزیر اعظم اگلے پانچ سال میں اپنے قول و عمل سے قوم کویو ٹرن کےاستعمال و فوائد سے آگاہ کریں گے ۔ ٹاسک فورس کاقیام عمل میں لایا جائے گا۔ عمران خان کے یوٹرنز پر کتاب مرتب کرکے نصاب میں شامل کی جائے گی۔ دفاتر میں یوٹرن کی شکل میں کاریڈورز/اسمبلی راہداریوں کویوٹرن میں تبدیل کیاجائےگا۔
نون لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے ٹویٹ کیا ‏: روس پہ حملہ کرنے جا رھے جو ھٹلر نپولین یاد آرہے ھیں۔منافقت،موقع پرستی کی تاویلیں تاریخ میں تلاش نہ کریں ۔علی ذیدی صاحب ٹی وی پہ کہہ رہے تھے فلیکسیبلیٹی حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے مطابق عین ایمان ھےاور یوٹرن فلیکسیبلیٹی ہے۔ چولیں مار کر دین اور تاریخ کو گواہ بناتے ھیں۔
تحریک انصاف کے رہنما عامر لیاقت حسین نے ٹویٹ کیا : ‏یوٹرن واپس پلٹنے کو کہتے ہیں۔ہمارے دین میں واپس پلٹنے والا “رجوع” کرنے والا ہے۔واپس پلٹنا اچھا ہوتا ہے، بات پر جمے رہنا مناسب نہیں ہوتا۔ عمران خان نے یو ٹرن سے مراد رجوع کو لیا ہے اور صحیح مطلب اخذ کیا ہے ۔ ہر بڑا لیڈر اور انسان یوٹرن لیتا تھا اور لیتا رہے گا۔
فخر درانی نے لکھا : ‏آج تو "یوٹرن" اور "بڑے لیڈر" دونوں ہی شرما رہے ہونگے۔
راؤ محمد شفیق نے کہا : ‏داغ تو اچھے ہوتے ہیں کے بعد پیش خدمت ہے ، یو ٹرن تو اچھے ہوتے ہیں۔
علی ڈار نے ٹویٹ کیا : ‏بہت جلد خان صاحب کو وزارتِ عظمیٰ کی کرسی پر براجمان کروانے والے ‘یو ٹرن’ لے کر خان صاحب کے آج کے بیان کا عملی طور پر ثبوت دیں گے کہ جو یو ٹرن لینا نہیں جانتا وہ لیڈر نہیں ہوتا۔ پھر خان صاحب آج کے بیان پر ‘یو ٹرن’ نہیں لینا آپ نے! 
سید علی رضا عابدی نے سوال کیا : ‏اگر سلیکشن ٹیم نے یوٹرن لے لیا تو؟
عابد شیر علی نے ٹویٹ کیا : ‏یو ٹرن ہمیشہ بزدل لوگ ہی لیتے ھیں۔ بہادر لیڈر ھو یا سپہ سالار کبھی یو ٹرن نہیں لیتا۔

شیئر: