Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

”پی ٹی آئی کا احتجاج درگزر ہو سکتا ہے تو تحریک لبیک کا کیوں نہیں؟“

اسلام آباد: مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین اور تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کے صدر مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ اہل سنت والجماعت نے ہمیشہ تمام آپریشنز کی غیر مشروط حمایت کی ہے۔ کبھی بھی ریاست دشمن کارروائیوں میں ملوث نہیں رہے تاہم حکومت نے علما اور طلبہ کے خلاف بلاجواز کارروائیاں شروع کررکھی ہیں جو انہیں احتجاج پر مجبور کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور انتظامیہ کی پشت پناہی سے پولیس تمام حدیں پار کر دیتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ احتجاج کے حوالے سے بے اعتدالی تحریک انصاف سے بھی ہوتی رہی ہے۔ لہٰذا پی ٹی آئی کے احتجاج کو درگزر کیا جا سکتا ہے تو تحریک لبیک کی قیادت کو بھی اسی سلوک کا حقدر ٹھہرایا جائے۔ موجودہ حکمرانوں پر بھی مقدمات درج تھے جو شخصی ضمانت پر ختم کیے گئے۔ غداری کے مقدمات ان لوگوں پر بھی قائم ہیں جو دبئی کے محلات میں رہتے ہیں، قانون بنایا جائے کہ دھرنوں میں نقصانات پریکساں سلوک برتا جائے ۔ مفتی منیب نے کہا کہ وزیراعظم، آرمی چیف اور چیف جسٹس کی دل آزاری پر ہمیں افسوس ہے۔ ان سے گزارش ہے کہ درگزر سے کام لیں اور آسیہ مسیح کی نظرثانی پٹیشن کے لیے فل کورٹ بنچ بنایا جائے جس میں علامہ خادم رضوی اور ڈاکٹر آصف اشرف کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے۔ تحریک لبیک کو نشان عبرت بنانے سے گریز کیا جائے۔ حکومت کو وقتی کامیابی تو مل جائے گی لیکن چنگاری سلگتی رہے گی۔ 

شیئر: