Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب کا ہر کام میں ٹانگ اَڑانا ضروری ہے؟ سپریم کورٹ

اسلام آباد: عدالت عظمیٰ میں جسٹس عظمت سعید کی زیر سربراہی تین رکنی بینچ نے پان اسمگلنگ کیس کی سماعت کی۔ اس دوران نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر عمران الحق نے عدالت کو بتایا کہ ملزم محمد فیاض نے دوسرے ملک سے پان کے پتے منگوا کر کم ٹیکس ادا کیا اور یہ رقم 5 لاکھ 2 ہزار 47 روپے بنتی ہے۔ دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے جواب دیا کہ یہ نیب کا کیس کیسے بن گیا؟ انہوں نے کہا کہ نیب والے ایسے کام کیوں کرتے ہیں جو ان کا ہے ہی نہیں۔ یہ ادارہ اپنے کام تو کرتا نہیں، کیا ضروری ہے کہ ہر کام میں ٹانگ اڑائی جائے؟جسٹس یحییٰ آفریدی کا دوران سماعت کہنا تھا کہ 5 لاکھ ٹیکس کا کیس نیب کے دائرے میں کیسے آ سکتا ہے؟۔ اسپیشل پراسیکوٹر نیب عمران الحق نے کہا کہ اسی نوعیت کے دیگر کیسز بھی عدالت میں زیر التوا ہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پھر اس مقدمے کو دیگر کیسز کے ساتھ سنیں گے۔ تمام مقدمات کی سماعت 19 دسمبر کو کریں گے ۔

                                                   

شیئر: