Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیض آباد دھرنا : سپریم کورٹ کل فیصلہ سنائے گی

اسلام آباد۔۔۔ سپریم کورٹ بدھ کو تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے 2017 میں فیض آباد میں دیئے گئے دھرنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ سنائے گی۔عدالت عظمیٰ کی جانب سے اٹارنی جنرل ، انسپکٹرجنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری الیکشن کمیشن (ای سی پی) کو فیصلے کے حوالے سے نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔سپریم کورٹ 6 فروری کو متوقع طور پر صبح 9 بجے فیصلہ سنائے گی۔خیال رہے کہ مقدمے میں ٹی ایل پی کی جانب سے دیے گئے دھرنے سمیت پارٹی کی رجسٹریشن، پرتشدد احتجاج، حکومتی اداروں کا کردار اور احتجاج کے دوران پیش آنے والے واقعات کے حوالے سے سماعت ہوئی تھی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے 22 نومبر کو فیض آباد دھرنے کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جبکہ سماعت کےدوران اٹارنی جنرل، میڈیا ریگیولٹر اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر سخت تنقید کی گئی تھی۔یاد رہے کہ نومبر 2017 میں ٹی ایل پی نے اسلام آباد کے فیض آباد انٹرچینج پر طویل دھرنا دیا تھا جس کے نتیجے میں وفاقی دارالحکومت میں نظام زندگی متاثر ہوگئی تھی جبکہ متعدد افراد اپنے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔جس کے بعد سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا۔ٹی ایل پی نے اپنا احتجاج اس وقت ختم کردیا تھا جب حکومت نے ان کے مطالبات مان لیے تھے اور حکومت اور مظاہرین کے درمیان اس حوالے سے ایک معاہدہ بھی طے پایا تھا۔دھرنے کے دوران 6 افراد جاں بحق جبکہ ناکام آپریشن کے دوران کئی افراد زخمی ہوگئے۔
 
 

شیئر: