Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے ایک صدی پرانے قلعے کی سیر

سعودی عرب کے قریات شہر میں‌ سنہ 1919ء میں سفید رنگ کے چونے کے پتھر سے ایک قلعہ تعمیر کیا گیا۔ یہ قلعہ اپنے فن تعمیر، خوبصورتی اور مضبوطی کی وجہ سے اپنی مثال آپ ہے۔
کاف کے نام سے مشہور یہ قلعہ جنگوں کے دوران الجوف کے علاقے کے دفاع کے لیے تعمیر کیا گیا تھا مگر اب یہ سعودی عرب کی ایک تاریخی یادگار کا درجہ حاصل کر چکا ہے۔
اس قلعے کی تعمیر دو سال میں مکمل ہوئی تھی۔
سعودی محکمہ سیاحت اور آثار قدیمہ کے مطابق قلعے کا اندرونی احاطہ 27 سو مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے جس میں ایک محل ہے جبکہ اس کے چاروں کونوں پر بُرج تعمیر کیے گئے ہیں۔

قلعے میں موجود محل ٹیلے کے وسط میں واقع ہے جبکہ اس کے شمال مشرق میں کاف نامی گاؤں ہے۔ قلعے کے دو مرکزی دروازے ہیں۔
شاہ عبدالعزیز سٹی ریسرچ سینٹر کے مطابق سنہ 1925ء میں یہ قلعہ شاہ عبدالعزیز کے حوالے کیا گیا اور اسے قریات شہر کے انتظامی ہیڈ کوارٹر کا درجہ حاصل رہا ۔
حجاز میں سعودی مملکت کے قیام کے بعد یہ قلعہ قریات کا انتظامی ہیڈ کوارٹر اور گورنر ہاؤس بھی رہا ۔
علی بن بطاح اس قلعے میں رہنے والے پہلے امیر علاقہ تھے ۔

انہوں‌ نے 1926ء میں اس قلعے کو اپنا پایہ تخت بنایا۔ اس کے بعد عبداللہ بن حمدان، عبداللہ الحواس، صالح بن عبدالواحد، عبدالعزیز بن زید اور عبدالعزیز السدیری نے اسے گورنر ہاؤس کے طور پر استعمال کیا ۔
1938ء میں سعودی انتظامی ہیڈ کوارٹر کو ریاض میں منتقل کیا گیا۔

شیئر: