Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران: حجاب کے خلاف احتجاج کرنے والی خاتون کو رہا کر دیا گیا

ودا مواہدی انقلاب سکوئیر میں حجاب کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: عرب نیوز
ایران نے حجاب کے خلاف احتجاج کرنے والی خاتون کو ایک سال قید کے بعد رہا کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ودا مواہدی نامی خاتون کو عدالت نے منگل کو بری کر دیا۔
ودا مواہدی نے ایران کی حجاب کے حوالے سے سرکاری پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گذشتہ سال اکتوبر میں تہران کے انقلاب سکوئر میں حجاب اتارا تھا، جس کے بعد ان کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔   
گذشتہ سال مارچ 2018 میں عدالت نے ان پر بدعنوانی اور شہوت پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔
ودا مواہدی کے وکیل پیام درفشان نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ودا مواہدی کو جیل انتظامیہ نے اتوار کی شام کو بتایا تھا کہ ان کی سزا کم کر دی گئی ہے اور وہ جیل سے جانے کے لیے آزاد ہیں۔
ان کے وکیل نے کہا کہ مواہدی نے ’لازمی حجاب‘ کے خلاف اپنی رائے کا اظہار کیا تھا اور وہ عوامی مظاہرے کے ذریعے اظہار رائے کرنا چاہتی تھیں۔

عازم جان گراوی: حجاب کے خلاف احتجاج کرنے والی ایک اور خاتون جو 2018 میں گرفتار کر لی گئی تھیں۔ تصویر: روئٹرز 

اسلامی ضابطہ لباس کے مطابق خواتین عوامی مقامات پر صرف اپنا چہرہ، ہاتھ اور پاؤں عیاں کر سکتی ہیں اور صرف شائستہ رنگ کا لباس پہن سکتی ہیں۔
مواہدی اس سے پہلے بھی عوامی سطح پراحتجاج کر چکی ہیں۔ دسمبر 2017 میں انہوں نے انقلاب ایونیو میں ایک ستون پر کھڑے ہو کر اپنا سفید نقاب ڈنڈے پر لہرایا تھا۔
انقلابی سکوئر تہران شہر کے مصروف ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
مواہدی کے اس اقدام سے دیگر خواتین کی جانب سے احتجاجوں کا سلسلہ پھوٹ پڑا تھا۔ کچھ احتجاج اسی مقام پر کیے گئے تھے جہاں سے مواہدی نے شروعات کی تھی۔ جلد ہی ان خواتین کو ’دختر انقلاب‘ کے لقب سے پہچانا جانے لگا تھا۔
2017 میں کیے جانے والے پہلے احتجاج پر حکام نے مواہدی کو حراست میں لیا تھا، لیکن جرمانہ عائد کرنے کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا تھا۔

شیئر: