سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر نے قطری وزیر خارجہ کی جانب سے خلیج تعاون کونسل اور عرب سربراہ اجلاسوں کے اعلامیے پر اعتراض اٹھائے جانے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مکہ میں منعقدہ اجلاسوں کے حوالے سے اگر قطر کو اعتراض تھا تو اس نے اپنی بات کانفرنس میں کیوں نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ کانفرنس ختم ہونے اور مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد قطری وزیر خارجہ کی جانب سے ایسا بیان مناسب نہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ 'قطر کی جانب سے ہمیشہ حقائق کو تبدیل کرکے دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جو درحقیقت حیران کن اور نئی بات نہیں، وہ اس کے عادی ہیں اور ہمیشہ ایسا ہی کرتے ہیں۔'
عادل الجبیر نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ اصولی طور پر کسی بھی کانفرنس کے شرکاء کو ایجنڈے اور کارروائی پر تحفظات ہونے کی صورت میں اپنے خیالات کا اظہار کانفرنس کے انقعاد کے وقت ہی کرنا چاہیے۔ یہ مناسب نہیں لگتا کہ کانفرنس ختم ہونے کے بعد جب مشترکہ اعلامیہ بھی جاری ہو جائے تو اس کے خلاف کوئی بات کی جائے۔
خیال رہے کہ قطر نے مکہ میں ہونے والی خلیج تعاون کونسل اور عرب سربراہ اجلاسوں کے اعلامیے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اسے مسترد کر دیا تھا۔