Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انسانیت کی بات کرنے والے شو کا حصہ بن کر خوش ہوں‘

انڈین اداکارہ دیا مرزا ’کافر‘ کے عنوان سے ایک ویب سیریز میں ایک ایسی پاکستانی خاتون کا کردار ادا کررہی ہیں جو اپنی بیٹی کے ساتھ غلطی سے سرحد پار کرکے انڈیا چلی جاتی ہیں۔
کیا دیا مرزا کو ایک پاکستانی خاتون کا کردار نبھاتے ڈر نہیں لگا؟ اس سوال کے جواب میں دیا مرزا نے کہا کہ اس شو میں اسی سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ لوگوں کے دل و دماغ سے یہ خوف مٹایا جا سکے۔
دراصل زی ٹی وی کی ایک تازہ سیریز میں 'کافر' کے عنوان سے ایک شو سنیچر سے شروع ہوا۔ اس میں ایک ماں کائنات اور اس کی بیٹی کی کہانی ہے جو ناگہانی صورت حال میں سرحد پار کرکے انڈیا چلے آتے ہیں جہاں انھیں قید کر لیا جاتا ہے اور انھیں شدت پسند قرار دیا جاتا ہے۔
اس سیریز میں شدت پسند قرار دیے گئے پاکستانی ماں بیٹی کی ایک انڈین صحافی مدد کرتا ہے اور انھیں انصاف دلاتا ہے۔
دیا مرزا نے کہا میں ایک ایسے شو کا حصہ بن کر بہت خوش ہوں جو کہ انسانیت کی بات کرتی ہے۔ مجھے امید ہے کہ لوگ ہماری کوششوں کو سراہیں گے۔


دیا مرزا کے مطابق یہ ویب سیریز انسانیت کی بات کرتی ہے (فوٹو:اے ایف پی)

انھوں نے خبررساں ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا: 'دنیا بھر میں یہ مسئلہ ہے کہ ہم لوگوں کو اس بدنصیب عینک سے دیکھتے ہیں جس میں ثقافت، ملک، اور ذات و پات شامل ہے۔ میرے خیال سے یہ انسانیت کو دیکھنے کا بہت ہی بدنصیب طریقہ ہے۔ ہمیں لوگوں کے ساتھ مذہب، ذات پات یا مقام کی بنیاد پر تعصب نہیں برتنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ یہ ایک سچی کہانی پر مبنی سیریز ہے اور اس طرح کا موقع ایک اداکار کے طور پر زندگی میں ایک ہی بار ملتا ہے۔
بھوانی اییر کی تحریر کردہ آٹھ قسطوں کی اس سیریز کی ہدایت سونم نائر نےکی ہے۔
مبصرین نے اس سیریز کو سراہا ہے لیکن کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے اور کائنات کے درد کی شدت کو ٹھیک سے پیش نہیں کیا جا سکا ہے۔
کئی تجزیہ نگاروں نے سوال کیا ہے کہ یہ سیریز دیا مرزا کو ایک ویب سیریز کی دنیا میں قدم جمانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

شیئر: