Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حالات بدل گئے ہیں، صادق سنجرانی استعفیٰ دے دیں‘

بلاول کا کہنا تھا کہ یہ پارلیمان کو تالہ لگانا چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ تصویر: فیس بک
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تنازعات سے بچنے کے لیے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو خود استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ان کو متفقہ اپوزیشن لائی تھی لیکن اب حالات مختلف ہیں اور وقت کا تقاضا یہی ہے۔
انہوں نے قائمہ کیمٹیوں کے اجلاس کو ایوان اجلاس سے مشروط کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور پارلیمنٹ پر پارلیمنٹ کے اندر سے حملہ قرار دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپیکر فوری طور پر قائمہ کمیٹیوں کے حوالے سے فیصلہ واپس لیں۔
منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ملک چلانا کرکٹ میچ کھیلنا نہیں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ یہ پارلیمان کو تالہ لگانا چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے کیونکہ کمزور سے کمزور جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہوتی ہے۔ موجودہ فاشسٹ حکومت آمروں سے بھی آگے نکل گئی ہے لیکن ہم عوام کے حقوق کے لیے ہر محاذ پر لڑیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملک میں کچھ آزاد نہیں رہا، آپ کو معلوم ہی ہے کہ کیپٹل، اب تک اور ٹوئنٹی فور چینلز کو بند کر دیا گیا ہے اور آج ان کے مائیک یہاں نہیں ہیں۔ سنسرشپ کے باعث صحافی سچ لکھ نہیں سکتے تھے تو ٹویٹ کر دیتے تھے لیکن اب تو ٹوئٹر اکائونٹ بھی بند کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا سنسرشپ سے مسئلے حل نہیں ہوتے بلکہ فرسٹریشن بڑھتی ہے۔ اگر انیس سو سینتالیس میں میڈیا آزاد نہ ہوتا، قائد اعظم کے بیانات نہ چھپتے تو ملک بن پاتا؟
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج میڈیا پر دہشتگرد، آمر، بھارتی جاسوس کلبھوشن، انڈین پائلٹ کے انٹرویوز تو چل سکتے ہیں لیکن سابق وزیراعظم اور سابق صدر کے نہیں، یہ کیسی آزادی ہے؟
نیب عدالت کے جج کے حوالے سے سامنے آنے والی ویڈیو کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ سنجیدہ ایشو ہے عدلیہ کو اس ضمن میں خود آگے آ کر تحقیقات کرنی چاہیے۔
انہوں نے حالیہ بجٹ کو پی ٹی آئی، آئی ایم ایف بجٹ قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

شیئر: