Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیڑے مکوڑوں سے بنی ہوئی ’مزیدار ڈشز‘ کھانا چاہیں گے؟

ویسے تو ’مورپین‘ نامی کیڑوں سے بنے ہوئے کھانے جنوبی افریقہ میں روزمرہ کی خوراک کا حصہ ہیں، لیکن حال ہی میں ملک کے دارالحکومت کیپ ٹاؤن کے ایک ریسٹورنٹ نے ایسا مینیو پیش کیا ہے جس میں قسم قسم کے کیڑوں سے بنی ہوئی ڈشز متعارف کروائی گئی ہیں۔
اس ریسٹورنٹ کا نام ہی ’انسیکٹ ایکسپیرینس‘ ہے جس کا اردو میں لفظ بہ لفظ معنی ہے ’کیڑوں کا تجربہ۔‘
یہ ریسٹورنٹ رواں ماہ جولائی میں ہی کھولا گیا ہے جو کیپ ٹاؤن کے رہائشیوں کو روایتی خوارک سے ہٹ کر متبادل غذا فراہم کر رہا ہے۔
’انسیکٹ ایکسپیرینس‘ ریسٹورنٹ ’گورمے گرب‘ نامی کمپنی نے کھولا ہے جو اس سے قبل ’ڈیری فری‘ آئس کریم بھی متعارف کروا چکی ہے، جس میں جانوروں کا دودھ استعمال کرنے کے بجائے کیڑوں کا دودھ استعمال ہوتا ہے۔

لی بیسا کے مطابق کیڑوں میں فائبر کی مقدار زیادہ جبکہ کاربوہائیڈریٹس کی کم ہوتی ہے۔ فوٹو: فیس بک

ریسٹورنٹ کی شریک بانی لی بیسا نے تحقیق بھی کی ہے کہ کس طرح سے کیڑے مکوڑے متبادل پروٹین حاصل کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔
عام طور پر کیڑے مکوڑوں میں گوشت کے مقابلے میں پروٹین اور نشاستے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
یہاں میں خاص طور پر اس قسم کے کیڑے استعمال کیے جاتے ہیں جن میں زنک، آئرن اور کیلشیم کی مقدار گوشت سے زیادہ ہوتی ہے۔
لی بیسا کے مطابق کیڑوں میں فائبر کی مقدار زیادہ جبکہ کاربوہائیڈریٹس کی کم ہوتی ہے۔
ریسٹورنٹ کو کیڑے مہیا کرنے کی ذمہ داری دو مقامی فارمز کی ہے جو ان مخصوص کیڑوں کو پالتے بھی ہیں۔

ریسٹورنٹ میں میٹھے کے طور پر کیڑوں سے بنی چاکلیٹ ملتی ہے۔ فوٹو: فیس بک

ریسٹورنٹ میں کام کرنے والے شیف ماریو برنارڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچھو اور اس جیسے دیگر کیڑوں سے بنی ہوئی ڈشز پہلی دفعہ تھائی لینڈ کے دورے پر 2015 میں دیکھی تھیں۔ انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تھائی لینڈ کے تجربے کے بعد وہ کیڑوں سے بنی ہوئی ڈشز جنوبی افریقہ میں بھی متعارف کروانا چاہتے تھے۔
یہاں میٹھے کے طور پر مخصوص کیڑوں سے بنی ہوئی ڈارک چاکلیٹ کی آئس کریم ملتی ہے۔
ایک گاہک نے کھانوں کی ڈشز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ مزیدار، ذائقے دار اور مصالحے دار ہوتی ہیں اور یہی سب آپ کھانے میں تلاش کرتے ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں