Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آپ وہاں سے ہیں جہاں سب کی داڑھی ہے‘

مشہور پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ ہالی وڈ اور بالی وڈ میں پاکستانیوں کی 'غیر جانب دار' تصویر دکھائی جائے۔
"کم از کم مثبت نہ سہی تو آپ غیر جانب دار تصویر تو دکھایے، سینما نے ایک عرصے سے پاکستان کے لوگوں کو ولن بنا کر پیش کیا ہے۔"
یہ بیان انہوں نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے سکائی نیوز کو انٹرویو میں دیا۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ دنیا کے کسی حصے میں سفر کرتی ہیں تو ان کے ملک کا نام سن کر لوگ کہتے ہیں کہ 'اچھا، آپ اس دہشت گرد ملک سے ہیں جہاں سب مردوں کی داڑھی ہوتی ہے، وہ اسلحہ لیس ہوتے ہیں اور عورتیں برقعوں میں ہوتی ہے اور ان پر ظلم ہوتا ہے۔‘ حالانکہ ایسا بالکل نہیں ہے، یہ تو سٹیریوٹائپ ہے۔
’فلم اور سینما میں اتنی طاقت ہے کہ وہ لوگوں کے حوالے سے ذہنوں میں ایک خاص رویہ پیدا کر دیں۔  ہم کو ہمیشہ سے ولن بنا کر پیش کرنے کی ریت نے پاکستانیوں کی شناخت کو متاثر کیا ہے۔اسی لیے وقت آگیا ہے کہ اس کو روکا جائے  اور اس کے لیے میں چاہتی ہوں کو پاکستانیوں کی غیر جانبدار تصویر دکھائی جائے۔‘
کچھ دن قبل مہوش حیات نے ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں بھی کہا تھا کہ ’بالی وڈ سینما کے ذریعے ہمیں بدنام کرنے کے بجائے اسے باہمی تعلقات کی بہتری کے لیے بھی استعمال کر سکتی تھی۔ انہیں (بالی وڈ) کو یہ فیصلہ کر لینا چاہیے کہ کیا زیادہ ضرورت ہے۔ قوم پرستی یا پر امن مستقبل؟‘
مہوش کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے پرستاروں اور دیگر صارٖفین نے ان کو خوب سراہا۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت پر آیا جب بھارتی اداکارہ اور سابقہ مس ورلڈ پرینکا چوپڑا پر سوشل میڈیا صارفین تنقید کے نشتر برسا رہے تھے کیونکہ انہوں نے ایک پاکستانی خاتون کی تضحیک کی تھی جب امریکہ میں ان سے سوال کیا گیا تھا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی جانب سے امن کی سفیر ہونے کے باوجود پاکستان اور انڈیا کے درمیان نیوکلیئر جنگ کی بات کیسے کر سکتی ہیں۔
پرینکا نے پاکستانی خاتون کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاکستان میں بہت سارے دوست ہیں، وہ جنگ نہیں چاہتیں مگر وہ محب وطن ضرور ہیں۔

شیئر: