Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدن میں خود کش حملہ،کئی ہلاک و زخمی

دہشت گرد تنظیم داعش نے ذمہ داری قبول کرلی ۔
یمن کے عار ضی دارالحکومت عدن کے مضافات میں جمعہ کو سیکیورٹی فورسز پر خود کش حملے اور بم دھماکے میں کئی افراد ہلاک و زخمی ہوگئے۔ دہشت گرد تنظیم داعش نے ذمہ داری قبول کرلی ۔
عرب میڈیا کے مطابق یمن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سیکیورٹی فورس کے 3 اہلکار خود کش حملے میں مارے گئے۔رائٹر نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ 6علیحدگی پسندجنگجو مارے گئے ۔
موٹر سائیکل سوار نے عدن کے شمالی محلے شیخ سعد میں سرکلر روڈ کی گزر گاہ کے قریب خود کش حملہ اس وقت کیا جب جنوبی یمن کے علیحدگی پسند جنگجووں کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خود کش حملے میں جس سیکیورٹی فورس کو نشانہ بنایا گیا وہ عرب امارات کی حمایت یافتہ ہے یہ جنوبی یمن کے علیحدگی پسندو ں کی عبوری کونسل کے ماتحت ہے ۔

حملہ اس وقت کیا جب جنوبی یمن کے علیحدگی پسند جنگجووں کی گاڑی گزر رہی تھی ۔

متحدہ عرب امارات کے دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملے کیے ہیں اس سے قبل یہ جنگجو عدن ائیرپورٹ پر اتحادی افواج پر بھی حملے کر چکے ہیں۔
 ایک اور حملہ عدن کے مغربی علاقے الحسوہ میں چیک پوسٹ پر کیا گیا ۔
یمن کے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ خود کش حملے کے بعد مسلح افراد نے سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں اور سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہو ا ۔کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورس پر بم دھما کے کی آواز شہر میں دور دور تک سنی گئی۔ وفقے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں بھی آتی رہیں۔ عدن میں سیکیورٹی فور س کے کمانڈر وضاح عمر عبدالعزیز کو ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی تھی جو ناکام ہوگئی۔
عدن میں حالیہ کارروائیاں الاصلاح ملیشیاوں میں ٹوٹ پھوٹ کے بعد پیش آئی ہیں۔ عدن اور جنوبی یمن کے کئی علاقوں میں الاصلاح کی ملیشیاوں کو سیکیورٹی بیلٹ فورسز کے ہاتھوں پے در پہ شکست کا سامنا کرنا پڑ اہے ۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ عدن میں دہشت گردانہ حملوں کا نیا سلسلہ الاصلاح کی جانب سے انارکی پھیلانے کا ایک حربہ ہے ۔ الاصلاح اخوان کا ایک گروپ ہے۔ سیاسیات کے اسکالر حسین لقور نے اسکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدن میں دہشت گردانہ حملے ناگہانی نہیں تھے ۔ مارب سے آنیوالے اخوانی جنگجووں کی شکست کے بعد اس قسم کے حملوں کی توقع کی جا رہی تھی۔
حسین لقو رنے یہ بھی کہا کہ یمن میں دہشت گرد گروہوں کا سر غنہ عادل الحسنی ہے جو القاعدہ کے کمانڈرو ںمیں سے ایک ہے اور قطری چینل سے جڑا ہوا ہے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ اس کا امکان ہے کہ اخوانی مصروف ترین مقامات پر بڑے کار دھماکے کرائیں تاکہ امن واستحکام متزلزل ہو اور علیحدگی پسند گروہ کو منہ کی کھانی پڑے ۔
یمن کے ایک سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ بم دھماکا شیخ عثمان علاقے میں میدان القاہرہ کے پاس العربی بینک کے قریب سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں پر کیا گیا تھا۔ ایک اور بم حملہ دار سعد میں کیا گیا لیکن اس سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

شیئر: