Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کا لبنان پر حملہ، 100 راکٹ داغے

لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری نے امریکہ اور فرانس سے کشیدگی ختم کرنے کے حوالے سے مدد مانگی ہے۔
اسرائیل نے لبنانی حزب اللہ کے حملوں  پر جوابی کارروائی کی ہے اور جنوبی لبنان پر توپ خانے سے 100 گولے داغے ہیں۔
سی این این کے مطابق حزب اللہ نے جنوبی لبنان کے سرحدی علاقے افیفیم روڈ پر اسرائیلی فوجی گاڑی تباہ کرنے اور اس میں سوار اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ فوجی گاڑیوں اور اڈے پر بکتر شکن راکٹ داغے گئے جس میں بعض نشانہ پر لگے تاہم کوئی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
اسرائیلی فوج نے حملہ آوروں کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے۔جنوبی لبنان پر توپ خانے سے 100 گولے داغے گئے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حزب اللہ کے حملے پر ردعمل میں کہا کہ جوابی کارروائی میں گولے داغے گئے اور فضائی حملہ کیا۔ نئی صورتحال میں لبنانی سرحدوں کے بارے میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ فوج کے سربراہ اور کمانڈروں سے صلاح مشورے کیے ہیں۔
لبنانی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’قابض‘ اسرائیلی فوج نے مارون الراس، ایتاروان اور یارون کے باہر کے علاقوں کو کلسٹر راکٹوں سے ٹارگٹ کیا۔

حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی گاڑی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے لبنان پر راکٹ حملہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی ٹینک تباہ کیے جانے کے دعوے کے بعد کیا ہے۔
ایک ہفتہ قبل حزب اللہ نے اسرائیل پر بیروت میں اس کے مضبوط گڑھ پر ڈرون حملہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
دریں اثنا لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری نے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکہ اور فرانس پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں۔
وزیراعظم آفس کے ترجمان کے مطابق سعد الحریری نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور فرانسیسی صدر امیانویل میخواں کے سفارتی مشیر سے فون پر رابطہ کرکے دونوں ملکوں سے مداخلت کی درخواست کی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی پر ردعمل دیتے ہوئے ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروہوں کو خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار قرار دیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ایرانی ہمایت یافتہ مسلح گروہوں کے علاقے کے تحفظ اور امن کو کمزور کرنے کی ایک اور مثال ہے۔
محکمہ خارجہ نے اسرائیل اور لبنان کے بارڈر پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے اور امریکہ اس کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
ترجمان نے حزب اللہ کو ایسے کسی اقدام سے باز رہنے پر متنبہ کیا جس سے لبنان کے تحفظ، استحکام اور خودمختاری کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے سربراہ نے بھی فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کے لیے کہا ہے۔
لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے ترجمان اینڈریا تینیتی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی امن فوج نے صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امن فوج کے سربراہ میجر جنرل اسٹیفیو ڈل کول فریقین سے رابطے میں ہیں اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور تمام کارروائیاں روک دیں۔
خیال رہے 25 اگست کو حزب اللہ نے اسرائیل پر بیروت میں ان کے گڑھ پر ڈرون حملہ کرنے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیل کو اس حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
اتوار کو حزب اللہ نے دعویٰ کیا کہ ان کے فائٹرز نے اسرائیل کی ایک فوجی گاڑی کو اوی وم بیرکس جانے والی سڑک پر تباہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کی تھی کہ لبنان سے کئی ٹینک شکن میزائل اسرائیلی فوجی بیس اور گاڑیوں پر فائر کیے گئے۔
گزشتہ ہفتے بیروت میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر ہونے والے حملوں کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم اسرائیل نے ابھی تک بیروت پر ہونے والے ڈرون حملوں کی تصدیق نہیں کی۔ یہ حملے اس وقت کیے گئے جب اسرائیل نے شام میں مختلف اہداف کو یہ کہہ کر ٹارگٹ کیا تھا کہ وہاں سے اسرائیل پر ڈرون حملے کیے جانے تھے۔
 
 

شیئر: