Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جنگ عزت کے لیے لڑی جاتی ہے‘

افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کشمیر پر ڈیل کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کیسے سوچ سکتے ہیں کہ کشمیر پر کوئی ڈیل ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان جو بات چیت ہوئی وہ میڈیا میں سامنے آ گئی، ہمیں اپنی قیادت پر اعتماد کرنا چاہیے۔
راولپنڈی میں نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے آصف غفور نے کہا کہ ہم 72 برس سے کشمیر کاز سے پیچھے نہیں ہٹے تو اب کیسے ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لیے ہم کسی بھی حد تک جائیں گے۔ کشمیر کے لیے آخری گولی، آخری سپاہی اور آخری سانس تک کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

آصف غفور کا کہنا ہے کہ کشمیر پر سودے بازی کا سوچا بھی نہیں جا سکتا، تصویر: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ انڈیا کو اب یک طرفہ ڈائیلاگ کی پیش کش نہیں ہو گی۔ دو ایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ کی گنجائش نہیں ہوتی لیکن کشمیر میں جو انڈیا نے کیا ہے اس سے وہ ایک نئی جنگ کا بیج بو رہا ہے، جنگیں صرف ہتھیاروں اور معیشت سے نہیں لڑی جاتیں۔
افواج پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ اگر انڈیا نے ایل او سی کی خلاف ورزی کی تو ونگ کمانڈر نعمان اور حسن صدیقی تیار ہیں۔ انڈیا 27 فروری کی حرکت پر ہمارا جواب یاد رکھے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں پروپیگنڈا ہیں۔

آصف غفور نے کہا کہ امریکہ طالبان مذاکرات میں پاکستان کا اہم کردار ہے، تصویر: اے ایف پی

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق ایک سوال پر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ وہ توسیع کے خواہش مند نہیں تھے لیکن خطے کی صورت حال کی وجہ سے وزیراعظم نے اپنے صوابدیدی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے انہیں توسیع دی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک پڑوسی افغانستان ہے جہاں 40 برس سے جنگ ہو رہی ہے، افغانستان والوں نے 40 برس میں جنگ، قربانیوں، اور شہادتوں کے سوا کچھ نہیں دیکھا، ہم نے افغانستان میں امن کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور ابھی امریکہ اور طالبان کے درمیان جو مذاکرات ہوئے ہیں ان میں بھی پاکستان کا کردار ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین کی معیشت کا بھی خطے میں اہم کردار ہے جب کہ ایران کی بارڈر فورس کے ساتھ ہمارے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ ایران کے ساتھ سرحد پر باڑ لگانے کا کام بھی جاری ہے۔

’امریکہ نے ہمیں دھوکہ دیا‘

اردو نیوز کے نامہ نگار خرم شہزاد کے مطابق ترجمان افواج پاکستان میجر جنرل آصف غفور نے نیوز بریفنگ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ بن لادن کو پاکستان اور امریکہ مل کر ڈھونڈ رہے تھے۔ اسامہ کو پکڑنے کے لئے پہلی  ٹیلی فون کال پاکستان نے ہی ٹریس کی اور پھر اس کو امریکہ کے ساتھ شیئر کیا تو انہوں نے اس پر ہمیں دھوکہ دیا۔ یہ کال براہ راست اسامہ بن لادن پر نہیں تھی، لیکن یہ کہ یہ ان تک پہنچنے کی پہلی لیڈ تھی۔ یہی بات وزیراعظم نے اپنے انٹرویو میں کی کہ ابتدائی معلومات ہم نے امریکہ کو دیں۔

’معیشت اتنی بھی کمزور نہیں کہ جنگ نہ لڑ سکیں‘

نامہ نگار کے مطابق میجر جنرل آصف غفور نے غیر رسمی گفتگو میں مزید کہا جنگ عزت اور غیرت کے لیے لڑی جاتی ہے۔ ہماری معیشت اتنی بھی کمزور نہیں کہ جنگ نہ لڑ سکیں۔
انھوں نے کہا کہ معیشیت میں پوٹینشل ہوتا ہے۔ عزت اور غیرت کی بات ہو تو جیبیں نہیں دیکھی جاتیں، لڑائی خالی ہاتھ  بھی لڑی جاتی ہے۔

شیئر: