Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی حکومت میں کتنی مہنگائی؟

آلو سات، ٹماٹر 12 اور پیاز 23 روپے فی کلو مہنگے ہوئے، تصویر: اے ایف پی
تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے ایک سال میں مہنگائی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اگست 2019 میں مہنگائی کی شرح 10.5 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ اگست 2018 میں یہ 8.4 فیصد تھی۔
شماریات بیورو کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ایک برس میں کھانے پینے سمیت روزمرہ کے استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
بیورو کی رپورٹ کے مطابق ایک سال کے اندر آٹا پانچ روپے کلو مہنگا اور مختلف فلور ملوں کا 20 کلو کا تھیلا 100 روپے تک مہنگا ہوا۔ یوں 760 روپے والا تھیلا 860 روپے تک پہنچ گیا۔ چکی والے آٹے کی قیمت 50 سے بڑھ کر 55 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔
مختلف کمپنیوں کے گھی اور خوردنی تیل 15 سے 25 روپے فی کلو تک مہنگے ہوئے۔ ڈبے والے دودھ کی قیمت میں بھی سات روپے فی لیٹر اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ایک سال میں 760 روپے والا آٹے کا تھیلا 860 روپے تک پہنچ گیا، تصویر: اے ایف پی

مختلف برانڈز کے جام، جیلی اور مارملیڈ بھی مہنگے ہو گئے اور چھوٹے جار کی قیمت 140 روپے سے بڑھ 165 روپے ہو گئی۔ 
مختلف کمپنیوں کے جوسز کی قیمتیں بھی 25 روپے فی لیٹر تک زیادہ ہو گئیں۔ بچوں کے ایک ڈائپر کی قیمت میں تین روپے اضافہ ہوا اور مختلف برانڈز کے ڈائپرز کے پیکٹ کی قیمت 60 سے 180 روپے تک بڑھ گئی۔ چینی 16 روپے اور چاول 30 روپے فی کلو مہنگا ہوا جبکہ پیکٹ میں بند چائے کی قیمت میں 50 روپے اضافہ دیکھنے میں آیا۔
شماریات بیورو کے مطابق اگست 2018 سے اگست 2019 تک گائے کے گوشت میں فی کلو 45 روپے اور بکرے کے گوشت میں 84 روپے فی کلو اضافہ ہوا جبکہ زندہ برائلر مرغی کی قیمت میں 61 روپے فی کلو اضافہ ہو گیا۔
ایک برس کے دوران دہی اور تازہ دودھ سات سات روپے فی کلو تک مہنگے ہو گئے جبکہ اڑھائی کلو کوکنگ آئل 82 روپے کلو تک مہنگا ہو گیا۔
شماریات بیورو کے مطابق ایک برس میں آلو کی قیمت میں سات، ٹماٹر کی قیمت میں 12 اور پیاز کی قیمت میں 23 روپے فی کلو اضافہ دیکھنے میں آیا۔

شیئر: