Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکٹر رتھ فاؤ ’ایک ہیرا، ایک انسان‘

ڈاکٹر روتھ فاو نے 57 سال پاکستان میں جذام کے مرض کا خاتمہ کرنے میں گزارے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستانی مدر ٹریسا کہلانے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آج 90 ویں یوم پیدائش منائی جا رہی ہے اور اس موقع پر گوگل نے ڈوڈل کے ذریعے انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پر صارفین بھی پاکستان میں جذام یا کوڑھ کے مرض کے خاتمے کے لیے اپنی پوری زندگی وقف کر دینے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر رتھ فاؤ کا ہیش ٹیگ اس وقت توئٹر پر پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہیں۔
8 مارچ 1960 کو ڈاکٹر رتھ کیتھرینا مارتھا فاؤ جرمنی سے پاکستان آئيں تو جذام کے خاتمے کےلیے اپنی زندگی وقف کردی۔ ڈاکٹر روتھ فاؤ 57 سال تک پاکستان میں انسانیت کی خدمت کرنے کے بعد اگست 2017 میں کراچی میں 87 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔

 8 مارچ 1960 کو جب اطالوی ائیرلائن کی فلائٹ سے ڈاکٹر رتھ فاؤ کراچی ائیرپورٹ پر اتری تو اس وقت پاکستان میں کوڑھ کے مریض کو اچھوت سمجھا جاتا تھا اور اپنے سگے رشتہ دار بھی مریض کو مرنے کے لئے تنہا کسی مقام پر چھوڑ آتے تھے۔ مگر جرمنی سے پاکستان آنے والی اس خاتون ڈاکٹر نے نہ صرف مسیحائی کا فرض ادا کیا بلکہ اس مرض کے پاکستان سے خاتمے کے لئے اپنی تمام زندگی وقف کردی۔
ڈاکٹر رتھ کی خدمات ہی کی وجہ سے آج پاکستان ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں کوڑھ کے مرض کا تقریباً خاتمہ ہوچکا ہے۔
وقار امیر ستھیو نامی صارف نے گوگل ڈوڈل شیئر کرتے ہوئے لکھا ’آج کا گوگل نے ڈوڈل کے ذریعے مدر ٹریسا آف پاکستان ڈاکٹر رتھ فاؤ کو ان کی 90 ویں یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ان کی انسانیت کے لیے عظیم خدمات کو بھلایا نہیں جاسکے گا۔

ایم طٰحہ نامی صارف نے پاکستان کے کسی نامعلوم پر مقام ڈاکٹر رتھ فاؤ کی لوگوں کے ساتھ کھینچی گئی تصویر ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ کا انتقال پاکستانیوں کے لیے تکلیف دہ واقعہ تھا۔ ’انہوں نے غیر مسلم ہونے کے باوجود کسی بھی امتیاز  کے بغیر تمام پاکستانیوں کی خدمت کیں۔
عرفان بلوچ نام کے ہینٹدل نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی پاکستان کے کسی دورافتادہ علاقے کی کسی جھونپڑی میں لی گئی تصویر شیئر کرتے ہوئے انسانیت کے اس مسیحا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان ہی کا ایک قول ٹویٹ کیا ہے۔ شیئر کیے گئے قول کے مطابق، ’ہم میں سے کوئی بھی کسی جنگ کو تو روک نہیں سکتا لیکن ہم میں سے بیشتر لوگوں کی مشکلات اور مصائب، جسمانی اور روحانی دونوں، کو کم کرنے میں ان کی مدد کر سکتے ہیں۔

طفیل ملک نام کے صارف نے پاکستانی مڈر ٹریسا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا ’وہ لوگ جو بیماریوں میں مبتلا انسانیت کی خدمت کرتے ہیں تاریخ میں کبھی نہیں مرتے۔
سعدیہ ستار نامی صارف نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’ انہوں نے ساڑھے پانچ دہائیاں پاکستان میں جذام کے مرض کے خاتمے اور مریضوں کے علاج میں گزار دیں۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ۔۔۔۔ایک ہیرا،،،ایک انسان ۔۔۔ایک ڈاکٹر ،،،،اور ایک انسپیریشن۔

حق پرست نامی ہینڈل نے لکھا ’ اپنا مُلک جرمنی چھوڑ کر اپنی پوری زندگی پاکستانی قوم کی خدمت کے نام کردی۔ ہم خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
مہربان نامی صارف نے لکھا ’کچھ لوگ زندگی سے بھی بڑے ہوتے ہیں اور ڈاکٹر رتھ فاؤ آپ ان میں سے ایک تھیں۔ اللہ آپ کی روح کو سکون سے رکھے اور جنت میں حضرت عیسیٰ کا ساتھ میسر ہو۔۔آمین

پاکستان میں جرمنی کے سفارتخانے کے ٹویٹر ہنڈل سے گوگل ڈوڈل شیئر کرکے لکھا گیا ’آج کا گوگل ڈوڈل مدر ٹریسا آف پاکستان ڈاکٹر رتھ فاؤ کو ان کی 90 ویں یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ ان کی انسانیت کے لیے عظیم خدمات کو بھلایا نہیں جاسکے گا۔

شیئر: