Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گاڑیاں نیلام کرکے تنخواہیں دیں‘

عدالت نے حکم دیا ہے کہ گاڑیاں فروخت کرکے ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جائیں۔(فوٹو:اے ایف پی)
 سعودی عرب کے الباحہ ریجن میں لیبر کورٹ کی ابتدائی عدالت نے مقامی تعمیراتی کمپنی کے ملازمین کے حق میں فیصلہ صادر کرتے ہوئے کمپنی کی گاڑیاں نیلام کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ملازمین کو 2 برس سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی تھیں جبکہ مستقل طور پر وطن جانے والے ملازمین کے واجبات بھی کمپنی کے ذمہ ہیں۔ عربی روزنامےعکاظ کے مطابق لیبر کورٹ کی ابتدائی عدالت کے فیصلے پر ملازمین عمل درآمد کے منتظرہیں۔ 
متاثرہ ملازمین کی تعداد 55 ہے جن کا تعلق پاکستان سمیت 5 ممالک سے ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ ’ہمیں 2 برس سے تنخواہیں نہیں ملیں جس پر مجبور ہو کر لیبر کورٹ سے رجوع کیا جہاں ابتدائی عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ صادر کیا‘۔ ایک مصری ملازم ادھم بن عبدالمنعم نے بتایا کہ ’میری 2 برس کی تنخواہ ادا نہیں کی گئی اس مد میں کمپنی کے ذمہ 78500 ریال ہیں۔ تنخواہیں نہ ملنے سے ہمیں بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے‘۔ 

متاثرہ ملازمین کی تعداد 55 ہے جن کا تعلق پاکستان سمیت 5 ممالک سے ہے۔

محمد صلاح الدین نامی ملازم کے مطابق کمپنی میں بعض ایسے ملازمین ہیں جنہیں 10 اور 25 برس ہو چکے ہیں ان کے واجبات  بھی کمپنی کے ذمہ ہیں مگر ابھی تک ادا نہیں کیے گئے۔ متعدد بار کمپنی کی انتظامیہ سے درخواست کی گئی مگرکوئی مثبت جواب نہیں ملا۔
مذکورہ تعمیراتی کمپنی متعدد تعمیراتی منصوبے مکمل کر چکی ہے مگر اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کیں۔ عدالت نے کمپنی کی تمام گاڑیوں کو سیز کر دیا ہے تاکہ انہیں فروخت کر کے ملازمین کی تنخواہیں اور واجبات ادا کیے جائیں۔
واضح رہے کہ وزارت محنت کے قانون کے مطابق کمپنیاں اور ادارے اس امر کے پابند ہیں کہ وہ اپنے ملازمین کو تنخواہیں وقت مقررہ پر ادا کریں خلاف ورزی کرنے پر وزارت محنت کی جانب سے سخت کارروائی کی جاتی ہے۔اس ضمن میں وزارت محنت کا کہنا ہے کہ متاثرہ ملازمین اپنی شکایت لیبر کورٹ میں جمع کرواسکتے ہیں جس پر فوری کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔ وزارت محنت نے شکایت اور مقدمہ دائر کرنے کے سسٹم کو آن لائن کر دیا ہے جس سے معاملات میں مزید بہتری آئی ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: