Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گمشدہ طالبہ بازیاب، پولیس کا دعویٰ

کمشکا کی گمشدگی پر مظاہرہ بھی کیا گیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دو روز قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والی کم عمر طالبہ کمشکا کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔
تاہم بچی کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے انہیں تاحال اس حوالے سے کوئی اطلاع نہیں دی۔
اسلام آبادی پولیس کے ترجمان کے مطابق بچی کی بازیابی کے حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید شام 7 بجے پریس کانفرنس بھی کریں گے۔  
کمشکا خالد نامی طالبہ 15 ستمبر کو اپنے گھر کے باہر سے لاپتہ ہوگئی تھی، اس حوالے سے خاندان کی جانب سے گمشدگی کی ایف آر بھی درج کروائی گئی تھی۔ 
کمشکا خالد کے بھائی ابراہیم  نے اردونیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’مجھے یقین نہیں آ رہا، ہمارا علا قہ محفوظ ہے اور کبھی اس طرح کے واقعات نہیں ہوئے لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ کوئی علاقہ بھی محفوظ نہیں۔‘  
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی ایٹ سے کشمکا خالد کی گمشدگی کا واقعہ تب پیش آیا جب وہ 15 ستمبر کو گھر کے سامنے چہل قدمی کرر ہی تھیں یہ واقعہ 7:30 بجے پیش آیا۔ 
کشمکا کے بھائی کا کہنا تھا کہ ’پہلے تو ہم گھر والے ہی اپنی مدد آپ کے تحت کمشکا کو آگے پیچھے قریب کی گلیوں میں ڈھونڈتے رہے لیکن جب کہیں نہ ملی تو ہم نے پولیس میں رپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ تھانہ کراچی کمپنی کے عملے سے ایف آر کی درخواست کرنے پر انہوں نے رات 10:30 بجے رپورٹ درج کی۔‘
تھانہ کراچی کمپنی کے اے ایس آئی مختیار احمد قصوری نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہم کافی حد تک تفتیش مکمل کر چکے ہیں آج  شام تک ہم کسی حتمی تنائج تک پہنچنے کی امید  کر رہے ہیں۔‘ 

آٹھوں کلاس کی طالبہ کی گمشدگی کا معاملہ سوشل میڈیا پر اٹھایا گیا تو اعلیٰ حکام نے بھی نوٹس لیا

پولیس کے مطابق اس گمشدگی میں سوشل میڈیا اور اس کے استعمال کا بہت بڑا ہاتھ ہے بچی نے اپنے والد کے نمبر پر فیس بک اکاونٹ بنایا ہوا تھا جس کی ذریعے وہ کچھ لوگوں سے رابطے میں تھی۔ ’ابھی تحقیقات جاری ہیں ہم اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں اور گھر والوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔‘  
کمشکا کے والد خالد محمود کا کہنا تھا کہ ’بیٹیا ں سب کی سانجھی ہوتی ہیں میں سوشل میڈیا پر اس کے لیے آواز اٹھانے والے لوگوں کو سلیوٹ کرتا ہوں کہ ان کے ساتھ سے ہی آج میں اس کے لیے کھڑا ہوں اگر ہم آج بات بولیں گے تو کل کو یہ کسی اور کی بیٹی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔‘ 
خالد احمد نے پولیس کی تحقیقات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ 
یاد رہے کہ طالبہ کی گمشدگی کا معاملہ سوشل میڈیا پر اٹھایا گیا تو اعلیٰ حکام نے بھی نوٹس لیا جس کے بعد ایس پی صدر عمر خان نے لاپتہ بچی کمشکا کے والدین سے بھی ملاقات کی تھی اور یقین دہانی بھی کروائی تھی کہ پولیس بچی کی تلاش کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز پاک‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: