Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امریکہ جنگ سے گریز کرنا چاہتا ہے‘

’اگر امریکہ کے دفاعی اقدامات کامیاب نہ ہوئے تو جوابی کارروائی کریں گے۔‘ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے خلیج میں مزید امریکی فوجیوں کی تعیناتی اور سعودی عرب کی تیل تنصیبات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ جنگ سے گریز کرنا چاہتا ہے اور اضافی فوجیوں کی تعیناتی کا حکم خطے میں استحکام اور دفاع کے لیے دیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مائیک پومپیو نے اتوار کو امریکی چینل فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’اگر خطے میں امن و استحکام لانے کے یہ اقدامات ناکام ہوئے تو مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ جوابی کارروائی کریں گے اور اس کی ایرانی قیادت کو بخوبی سمجھ ہے۔‘
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’آپ نے دیکھا کہ وزیر دفاع مارک ایسپر نے جمعے کو کیا اعلان کیا؟ ہم خیلج میں ایران کا مقابلہ کرنے اپنے دفاع کے لیے مزید فوجی تعینات کر رہے ہیں۔‘
واضح رہے کہ جمعے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں مزید امریکی فوجیوں اور دفاعی ساز و سامان بھیجنے کی منظوری دی تھی۔

جمعے کو امریکہ نے سعودی عرب میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کا حکم دیا۔ فوٹو: اے ایف پی

 امریکہ کی جانب سے یہ اعلان سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ہونے والے حملوں اور ایران کے خلاف نئی پابندیوں کے فیصلے کے بعد سامنے آیا تھا۔
روئٹرز کے مطابق امریکہ کی وزارت دفاع پینٹا گون نے بتایا تھا کہ فوجیوں کی تعیناتی ’معتدل‘ ہو گی۔ یہ تعداد ہزاروں میں نہیں ہو گی جبکہ خلیج میں تعینات کیے جانے والے فوجیوں کی نوعیت دفاعی ہو گی۔ 
پینٹاگون نے یہ بھی کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو فوجی ساز و سامان کی فراہمی بھی تیز کی جائے گی۔
تاہم امریکہ نے اس حوالے سے مزید معلومات فراہم کرنے سے گریز کیا ہے۔
دوسری طرف ہفتے کو سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا تھا کہ اگر تحقیقات سے ثابت ہوا کہ توقع کے مطابق آرامکو تیل تنصیبات پر حملوں کا ذمہ دار ایران ہے تو سعودی عرب اپنے جواب کے طور پر مناسب اقدامات کرے گا۔
روئٹرز کے مطابق وزیر خارجہ نے سنیچر کو ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا تھا کہ تحقیقات سے ثابت ہو جائے گا کہ سعودی عرب پر 14 ستمبر کے حملے شمال سے ہوئے اور ان کا ذمہ دار ایران ہے۔
سعودی عرب اس سے قبل بھی کہہ چکا ہے کہ اب تک کی تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایران ملوث ہے اور حملوں کے لیے ایران کے ہتھیار استعمال کیے گئے تھے تاہم ایران ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

عادل الجبیر کے بقول حملوں کا جواب دینے کے لیے اتحادیوں سے مشاورت کر رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

عادل الجبیر کے بقول سعودی عرب حملوں کے جواب میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے اپنے اتحادیوں سے مشاورت کر رہا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ملک کے استحکام اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔

شیئر: