Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کا ایک اور مگ 21 طیارہ گر کر تباہ

مگ 21 جیٹ کو اڑتا ہوا تابوت بھی کہا جاتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کے خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق انڈیا کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں گوالیار شہر کے نزدیک انڈین فضائیہ کا ایک طیارہ مگ (ایم آئی جی) 21 گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ طیارہ تربیتی پرواز پر تھا اور اس میں سوار فضائيہ کے دونوں پائلٹ حادثے سے پہلے نکلنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ان میں گروپ کیپٹن اور سکواڈرن لیڈر شامل تھے۔
یہ حادثہ بدھ کے روز صبح تقربیاً 10 بجے پیش آیا اور سوشل میڈیا پر اس کے متعلق بحث جاری ہے۔ کوئی اس پر پابندی چاہتا ہے تو کوئی اسے 'اڑتا ہوا تابوت' کہہ رہا ہے۔
خیال رہے کہ 2016  سے اب انڈین فضائیہ کے 27 طیارے حادثے کا شکار ہو چکے ہیں جن میں 15 لڑاکا طیارے ہیں اور یہ بات وزارت دفاع کے نائب وزیر شریپد نائیک نے رواں سال جون میں کہی۔
اس میں وہ مگ 21 طیارہ بھی شامل ہے جسے کمانڈر ابھینندن اڑا رہے تھے اور جو پاکستانی ایئرفورس کے ساتھ لڑائی میں 27 فروری کو گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
انڈیا نے اپنی فضائیہ میں 1960 کی دہائی میں مگ-21 طیاروں کو شامل کیا تھا لیکن 1999 کی کرگل جنگ کے بعد سے وہ اس کی تجدید میں لگی ہوئی ہے اور اس کے بہتر ورژن مگ-21 بائیسن کو شامل کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر اس کے متعلق بحث جاری ہے۔ کرونا تیاگی نامی ایک صارف نے لکھا: 'کاریں 15 سال پرانی ہوں تو سڑک پر نہیں لائی جا سکتیں لیکن مگ 21 40 سال پرانا ہو تو وہ چلایا جا سکتا ہے۔ کیا منطق ہے۔ یہ قاتل طیارے ہیں اور ہمارے فوجیوں کو ان سے سنگین خطرہ لاحق ہے۔'

تھیرو ولوون نامی ایک صارف نے لکھا: ان 'قدیم حسیناؤں' کو ان کے مالکان رائٹ برادران کے گیرج میں واپس کر دیں جہاں سے یہ آئی ہیں۔ اور فضائیہ کے اہلکاروں کی جان سے نہ کھیلیں۔'

یاد رہے کہ سنہ 2012 میں اس کے وقت کے وزیر دفاع نے پارلیمان کو بتایا تھا کہ ان کے 872 مگ طیاروں میں سے تقریبا نصف حادثے کا شکار ہو چکے ہیں اور ان میں 200 سے زیادہ جانیں جا چکی ہیں۔
انڈین خبروں کے لیے ’’اردونیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: