Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو کا پہاڑا اور ٹک ٹک کی مجبوری

بطور کپتان اور مڈل آرڈر بلے باز  مصباح الحق کے بہت سے لوگ فین تھے (فوٹو اے ایف پی)
پرانے تجربہ کار کھلاڑی نئی نویلی سری لنکن ٹیم کے آگے بے بس نظرآئے، ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مصباح الحق کے لیے سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز ایک بڑا ٹیسٹ تھی جس میں انہیں خود کو ہرحال میں ثابت کرنا تھا کہ وہ ایک اچھے کوچ اور سلیکٹر ہیں۔
مصباح الحق جو اس وقت پاکستان کی تاریخ کے سب سے پاورفل کوچ ہیں جن کے پاس چیف سلیکٹر کا عہدہ بھی ہے، انہوں نے اپنے دورکے دو پرانے کھلاڑیوں کو ٹیم میں کیوں شامل کیا؟ کیا ان پر کوئی پریشر تھا یا پھر ان کی دور اندیشی ان دونوں میں کوئی بڑا کھلاڑی تلاش کرچکی تھی۔

احمد شہزاد اور عمر اکمل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے (فوٹو اے ایف پی)

حالانکہ پی ایس ایل کے بعد پاکستان میں کئی نئے بلے بازسامنے آئے ہیں، عابد علی اورحارث سہیل ایسے ینگسٹر کھلاڑی ہیں جنہیں موقع ملنا چاہیے تھا، بطور کپتان اور مڈل آرڈر بلے باز  مصباح الحق کے بہت سے لوگ فین تھے اور اتنے ہی ان کے لوگ مخالف بھی تھے، ان کی بیٹنگ کو پسند کرنے والےان کی ٹک ٹک یعنی سست بیٹنگ پریہ جواز پیش کرتے تھے کہ جب ان کی بیٹنگ آتی ہے تو آدھی ٹیم آوٹ ہوچکی ہوتی ہے، دوسرے اینڈ پر کوئی کھلاڑی کھڑا نہیں ہوتا تو ایسے میں ٹیم کو مقررہ اوورز ضرور کھیلنے چاہیے وہ ٹک ٹک کو جائز قرار دیتے تھے۔
لیکن دوسری جانب تنقید کرنے والے کہتے تھے کہ بھائی کپتان جارحانہ نہیں ہوگا تو ٹیم خاک پرفارمنس کرےگی، کپتان جارح ہو تو کھلاڑی بھی جارحانہ کھیلتے ہیں۔
ٹک ٹک کی وجہ سے پوری ٹیم پریشر میں آجاتی ہے، احمد شہزاد اورعمر اکمل مصباح کی کپتانی میں کھیل بھی چکے ہیں، دونوں بلے بازوں کی ناکامی ہی مصباح الحق کو ٹک ٹک پر مجبور کرتی تھی، دونوں کو اس وقت ٹیم سے اسی لیے ڈراپکیا گیا تھا کہ ان کی ناقابل یقین بری پرفارمنس ہی ٹیم کی بیٹنگ لائن کو پریشرمیں دھکیل دیتی تھی اور پھر مصباح الحق کو ٹک ٹک کرنا پڑتا تھا۔

ٹی 20 سیریز میں کپتان سرفراز احمد بھی ناکام رہے (فوٹو اے ایف پی)

یقینا مصباح الحق کو بھی اس بات کا ادراک ہوگا، لیکن چیف سلیکٹر صاحب نے اپنے پرانے کھلاڑیوں کو ہی اس ہوم گراونڈ پر مخالف ٹیم کے خلاف میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا، لیکن آج پاکستان کرکٹ شائقین ٹی 20 میں سری لنکا کےہاتھوں دومیچز کی شکست کے بعد احمد شہزاد اور عمراکمل کوتنقید کا نشانہ بنا تو رہے ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ چیف سلیکٹر مصباح الحق کو بھی شکست کا مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔
مصباح الحق بھی اب سوچ رہے ہوں گے کہ ان دونوں کو کھلا کر واقعی انہوں نے ایک بڑا بلنڈر کردیا ہے، کیوں یہ دو کا پہاڑا پاکستان ٹیم پر بڑا بھاری ثابت ہوا ویسے ہی جیسے مصباح پر ثابت ہوتا تھا اور انہیں ٹک ٹک پر مجبور کرتا تھا۔
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیے ’’اردو نیوز کالمز‘‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: