Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی جیلوں سے سینکڑوں پاکستان رہا

پاکستان کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں کو بتایا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے بعد رواں برس میں 3،975 پاکستانیوں کو رہا کیا گیا ہے۔
رہائی پانے والوں میں 579 قیدی، ان 2،100 قیدیوں میں سے ہیں جن کی رہائی کا اعلان سعودی ولی عہد نے کیا تھا۔
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم عمران خان نے تین ہزار پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی جس کے جواب میں محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ وہ انہیں ’سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں، سعودی عرب پاکستان کو انکار نہیں کر سکتا۔‘
وزارت سمندرپار پاکستانیوں کے حکام کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے کے بعد سے مکہ مکرمہ، ریاض، دمام، تبوک اور جوف سے قیدی رہا کیے گئے ہیں۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستانی قیدی رہا کرنے کا اعلان کیا تھا (فوٹو:اے ایف پی)

قائمہ کمیٹی کے چیئر مین شیخ فیاض الدین جن کا تعلق حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن سے ہے، نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ رہائی پانے والے افراد تو پہلے سے ہی ڈی پورٹ کیمپوں میں موجود تھے۔ ’ان افراد کی تعداد بتائی جائے جنھیں سعودی ولی عہد کے معافی کے اعلان کے تحت رہا کیا گیا۔‘
شیخ فیاض الدین کے مطابق متعلقہ حکام نے انھیں بتایا ہے کہ یہ 579 افراد وہ ہیں جن کو سعودی ولی عہد کے اعلان کے تحت ہی رہا کیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر قیدی دھوکا دہی، غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے، چوری، جیب کاٹنے اور رشوت کے الزام میں ایک سے پانچ سال تک کی سزائیں کاٹ رہے تھے۔  
شیخ فیاض کے مطابق 3،369 افراد کو ڈی پورٹ کیمپوں سے پاکستان بھیجا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کمیٹی نے وزارت سمندر پار پاکستانیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سعودی حکام سے رابطوں میں تیزی لائیں اور سعودی ولی عہد کے اعلان کے مطابق تمام 2،100 افراد کی رہائی کے اقدامات کریں۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ وزارت کے 19 کمیونٹی ویلفیئر اتاشی ہیں جو قیدیوں کو مدد فراہم کرتے ہیں اور پاکستانی سفیر بھی سعودی حکام کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔
شیخ فیاض الدین نے کہا کہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مزید قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات سے کمیٹی کو اگلے اجلاس میں آگاہ کریں گے۔

شیئر: