Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ حادثہ: عمرہ زائرین کی بس کا ڈرائیور بھی چل بسا

شکار ہونے والی بس کے کارکن ایک ہی کمپنی میں ملازمت کرتے تھے,فائل فوٹو۔ عاجل نیوز
ریاض سے مدینہ منورہ جانے والی عمرہ زائرین کی بس کا  شامی ڈرائیوربھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا ۔ المناک حادثے کے نتیجے  میں بس میں ہولناک آگ لگ گئی تھی جس کے سبب 10 پاکستانیوں سمیت  35 عمرہ زائرین ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے تھے۔
اس ضمن میں مدینہ  پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء عاجل ویب نیوز کے مطابق حادثہ بس اور ٹریکٹر ( شیول ) کے درمیان پیش آیا۔

بس مکمل طور پر جل جانے کی وجہ سے ہلاک شدگان کی شناخت کا عمل کافی مشکل ہو چکا ہے ۔  فائل فوٹو: عاجل نیوز

ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی بس کے کارکن ایک ہی کمپنی میں ملازمت کرتے تھے ۔ کمپنی کا مالک بھی حادثے کی اطلاع ملتے ہیں مدینہ منورہ پہنچ گیا.
دوسری جانب پاکستان قونصلیٹ نے المناک ٹریفک حادثے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور لواحقین سے رابطہ کرنے کے لیے خصوصی سیل قائم کر دیا ہے جن میں پاکستان قونصلیٹ کے ویلفیئر قونصلر ماجد میمین ، مدینہ منورہ میں حج مشن کے ڈائریکٹر طارق محمود اور سفارتخانہ ریاض کے ویلفیئر قونصل عبدالشکور شیخ شامل ہیں ۔
المناک ٹریفک حادثے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے کی اصل وجہ معلوم کرنے کے لیے سعودی اعلی حکام سے رابط کیا جارہا ہے ۔ 
اس حوالے سے پاکستانی قونصلیٹ کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی حتمی شناخت کے بعد انکے لواحقین سے میتیں پاکستان بھجوانے کے لیے دریافت کیاجائے گا ۔ 
واضح رہے بدھ اور جمعرات کی شب ریاض سے عمرہ ٹرپ پر مکہ مکرمہ اور وہاں سے براستہ مدینہ منورہ واپس ریاض جانے والی بس المناک حادثے کا شکار ہو گئی تھی ۔
بس میں 39 عمرہ زائرین سوار تھے جن میں سے 11 پاکستانی جبکہ باقی  کا تعلق دیگر ممالک سے تھا ۔ حادثہ اس قدر ہولناک تھا کہ بس میں فوری طور پر آگ لگ گئی جس نے پوری بس کو لمحوں میں اپنی لپیٹ میں لے لیا اور کسی کو نیچے اترنے کا موقع نہ مل سکا ۔
حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی سوختہ نعشوں کی شناخت میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ بس مکمل طور پر جل جانے کی وجہ سے ہلاک شدگان کی شناخت کا عمل کافی مشکل ہو چکا ہے ۔ اس ضمن میں مقامی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ہر ممکن کوشش کر کے نتائج سے جلد از جلد مطلع کریں گے ۔ 
واضح رہے حادثے کے ایک پاکستانی زخمی نے بتایا تھا کہ وہ اپنے 11 ساتھیوں سمیت ریاض سے عمرہ ادا کرنے نکلے تھے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: