Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان سے سعودی سیاحوں کے انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل

پہلے مرحلے میں 260 سعودی شہریوں کو بھیجا جا چکا ہے۔
 لبنان میں سعودی عرب کے سفارتخانے نے سعودی باشندوں اورسیاحوں کے انخلا میں سہولت فراہم کرنے کی تصدیق کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سفارتخانے نے بتایا’لبنان میں سیکیورٹی کی صورتحال اور سعودی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت کے پیش نظر انخلاءکا عمل ہفتے کی صبح شروع ہوا ۔سعودیہ کے تین طیارے منتقلی کے لیے حاصل کیے گئے تھے‘۔
عکاظ اخبار نے لبنان میں سعودی عرب کے سفیر ولید بخاری کے حوالے سے بتایا کہ بیروت کے رفیق حریری انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے پہلے مرحلے میں 260 سعودی شہریوں کو بھیجا جا چکا ہے۔

سعودی سفیر کے مطابق’ 800  سے 1200  سعودیوں نے مدد کی درخواست کی تھی ۔

سعودی سفیر کے مطابق’ 800 سے 1200 تک ٹیلی فون کالز موصول ہوئیں جس میں سعودیوں نے مدد کی درخواست کی تھی ۔ان کے لیے سعودی سفارتخانے نے لبنان کی سیکیورٹی فورسز کی مدد سے رہائش اور ٹرانسپورٹ کے انتظامات کیے‘۔
 دریں اثناءٹیکسوں میں اضافے اور مبینہ کرپشن کے خلاف مظاہرے ہفتے کو تیسرے دن بھی جار ی رہے۔ سیکیورٹی فورسز اب تک درجنوں افراد کو حراست میں لے چکی ہے ۔
بیروت اور دیگر علاقوں میں لوگوں کی بڑی تعدادسڑکوں پر ہے۔العربیہ نیٹ کے مطابق بیروت میں ایئرپورٹ جانے والا راستہ کھول دیا گیاہے۔
لبنان میں بینکوں کی ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں کشیدہ صورت حال کے پیش نظر ہفتے کو تمام بینک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق لبنانی حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کہا ہے کہ حکومت کے مستعفی ہونے کے خلاف ہوں۔
حسن نصراللہ نے کہا کہ موجودہ قومی اتحاد حکومت کا استعفی دینا’وقت کی ضیاع‘ ہوگا کیونکہ ا نہیں سیاسی دھڑوں سے رابطے کرکے نئی حکومت بنانا ہوگی۔
 حزب اللہ کے سربراہ نے ٹی وی پر خطاب میں کہا’ اگر موجودہ حکومت مستعفی ہوجاتی ہے تو ہمارے پاس ایک یا دو سال کے لئے کچھ نیا نہیں ہوگا‘۔
’اس حکومت کو برقرار ہنے دیں لیکن ایک نئے جذبے اور کام کرنے کے نئے طریقے کے ساتھ۔ اسے دو دن سے جاری مظاہروں سے سبق سیکھنے دیں‘۔

شیئر: