Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شمالی شام میں دوبارہ حملے کی دھمکی‘

ترک فورسز شمالی شام میں کارروائی کے لیے تیارہیں۔فوٹو اے پی
 ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ شمالی شام کے سیف زون میں ترک فورسز کی تعیناتی کے معاملے پر آئندہ ہفتے روس کے صدر پوٹین سے بات چیت کروں گا تاہم انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر مسئلے کا کوئی حل نہ نکلا تو انقرہ اپنے منصوبے پر عمل کرے گا۔
انقرہ میں ٹی وی پرگرام سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا ’ اگر کردجنگجو 120 گھنٹے کے دیے گئے عرصے کے دوران سیف زون سے نہ نکلے تو ترکی شمالی شام میں دہشت گردوں کے سر کچل دے گا‘۔
 ادھرترکی کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اگر واشنگٹن کے ساتھ جنگ بندی کی ڈیل پر عملدرآمد نہ ہوا تو ترک فورسز شمالی شام میں کارروائی جاری رکھنے کے لیے تیارہیں۔

 ترک صدر  آئندہ ہفتے روس کے صدر پوٹین سے بات چیت  کریں گےفوٹو اے پی

یاد رہے کہ امریکہ اور ترکی کے درمیان اس بات پر اتفاق رائے ہوا تھا کہ انقرہ 120 گھنٹے کے لیے شمالی شام میں سیف زون سے کرد دجنگجوﺅں کے انخلا کے لیے کارروائی روک دے گا۔
 العربیہ نیٹ کے مطابق شمالی شام میں سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) اور ترکی نے ایکدوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے ہیں۔
ایس ڈی ایف نے ایک بیان میں واضح کیا کہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کر رہے ہیں تاہم ترکی کی جانب سے اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ترک وزار ت دفاع نے کرد جنگجوﺅں پر اشتعال انگیزی کا الزام عائد کیا

بیان کے مطابق ’ ترک فورسز نے جنگ بندی کے 30 گھنٹے بعد بھی راس العین میں محصور زخمیوں اور شہریوں کے ا نخلا کے لیے کوئی محفوظ گذر گاہ کھولنے کا اجازت نہیں دی‘۔
 اے پی کے مطابق ترک وزار ت دفاع نے ایک بیان میں کرد جنگجوﺅں پر گذشتہ 36 گھنٹوں کے دوران 14 حملے کرنے اور اشتعال انگیزی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ زیادہ خلاف ورزیاں راس العین کے علاقے میں ہوئیں۔
 

شیئر: