Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اتھلیٹ نے گولڈ میڈل سمندر برد کردیا

انور بوخرصہ کے مطابق گولڈ میڈل سے آپ اپنا پیٹ نہیں بھر سکتے۔ فوٹو سوا
مراکش کے گولڈ میڈلسٹ ایتھلیٹ انور بوخرصہ نے اپنا سونے کا تمغہ سمندر برد کر دیا۔ وہ مالی حالات سے تنگ آ کرغیر قانونی طور پر کشتی کے ذریعے سپین ہجرت کر رہے تھے ۔
مراکشی نیوز ایجنسی سوا کے مطابق انور بوخرصہ نے حال میں منعقد ہونے والے ایک ٹورنامنٹ میں تائیکوانڈو کے کھیل میں 63 کلو گرام کی کیٹگری میں سونے کا تمغہ جیتا تھا۔ 

تائیکوانڈو کے کھیل میں 63کلو گرام کی کیٹگری میں سونے کا تمغہ جیتا تھا۔ فوٹو۔ سوا نیوز ایجنسی

کشتی کے ذریعے اسپین کے سفر کے دوران اپنا گولڈ میڈل سمندر میں پھینکتے ہوئے انہوں نے ایک ویڈیو بنائی جس میں اپنے جذبات کا اظہار بھی کیا ۔
 سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انور بوخرصہ نے کہا کہ گولڈ میڈل سے آپ اپنا پیٹ نہیں بھر سکتے۔ مالی حالات سے تنگ آکر ہجرت پر مجبور ہورہا ہوں ۔ان کا کہنا تھا کہ تنگدستی اور مجبوری کی موجودگی میں چیمپیئن بننا یا گولڈ میڈلسٹ ہونا کسی کام کے نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ مالی حالات کے سبب اس غیر قانونی اقدام پر مجبور ہوا۔
واضح رہے کہ انور بوخرصہ 30 دیگر غیر قانونی مہاجرین کے ہمراہ زندگی کو داﺅ پر لگاتے ہوئے اسپین کے جزیرے لنزاروت پہنچا ہے۔
اس سے قبل اولمپکس گولڈ میڈلسٹ مراکشی آسفی علی حبابا گذشتہ سال اسی طرح سے غیر قانونی طور پر ہجرت کر کے اسپین چلا گیا تھا جبکہ  رواں سال مراکش کی قومی فٹبال ٹیم کا کھلاڑی ہشام کلوش بھی کشتی کے ذریعے جان جوکھوں میں ڈال کر اسپین چلا گیا تھا۔
پاکستان میں بھی ایسے واقعات اخباروں کی زینت بنتے رہتے ہیں ۔ انفرادی نوعیت کے کھیلوں میں نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک بھی عمدہ کارکردگی دکھانے والوں کی حکومتی سطح پر پذیرائی نہیں کی جاتی جس کے سبب ایسے کھلاڑی دل گرفتہ ہوجاتے ہیں اور انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔
کھیل کی خبریں واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیے ”اردو نیوز سپورٹس“ گروپ جوائن کریں

شیئر: