Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ترکی داعش کے جنگجوﺅں کے لیے ہوٹل نہیں‘

ترکی نے داعش کے 195 غیر ملکی جنگجوﺅں کو حراست میں لے لیا تھا
ترکی نے شمالی شام میں پکڑے گئے داعش کے غیر ملکی جنگجوﺅں کو ان کے آبائی ملکوں میں واپس بھیجنے کا اعلان کیا ہے ۔
و اضح رہے کہ یورپ کے اہم ممالک داعش کے ان جنگجوﺅں کو واپس لینے پر رضا مند نہیں ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق ترک وزیرداخلہ سلیمان سوئلو نے استنبول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم انہیں آخر وقت تک اپنے پاس نہیں ر کھنے جا رہے‘۔ ’ہم داعش کے لیے ہوٹل نہیں ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی داعش کے غیر ملکی جنگجوﺅں کو کچھ عرصہ اپنے پاس رکھے گا اور اس کے بعد انہیں آبائی ملکوں میں واپس بھیج دیا جائے گا۔

 استنبول سے یومیہ 400 سے 500 غیر ملکی تارکین پکڑے جا رہے ہیں

ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انہوں ( یورپی یونین) نے ایک آسان حل تلاش کیا اور کہا کہ ’ہم نے داعش کے غیر ملکی جنگجوﺅں کی شہریت چھین لی ہے۔ اب یہ آپ کا مسئلہ ہے‘۔
’ہمارے خیال میں یہ ناقابل قبول ہے۔ یہ مکمل طور پر غیر ذمہ داری ہے‘۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں شمالی شام میں کرد فورسز کے خلاف کارروائی کے دوران ترکی نے داعش کے 195 غیر ملکی جنگجوﺅں کو حراست میں لے لیا تھا۔
ترکی میں غیر قانونی نقل مکانی کرنے والوں کا مسئلہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ انقرہ نے جنوری سے اب تک ایک لاکھ غیر قانونی تارکین کو گرفتار کیا ہے۔
استنبول سے یومیہ 400 سے 500 غیر ملکی تارکین پکڑے جا رہے ہیں۔

شیئر: