Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ثالثی ٹربیونل میں پہلی سعودی خاتو ن کا تقرر

خاتون وکیل رباب احمد المعبی قانون تجارت میں ماسٹرز کئے ہوئے ہیں۔فوٹو سیدتی
سعودی خواتین ہر روز کسی نہ کسی شعبے میں اپنی اہمیت اور برتری تسلیم کرا رہی ہیں۔
 مکہ مکرمہ ریجن کی اپیل کورٹ نے اپنی نوعیت کا پہلا فیصلہ کرتے ہوئے جدہ میں 2 کمپنیوں کے درمیان تجارتی تنازع طے کرانے والے ثالثی ٹریبونل کے لیے خاتون وکیل رباب احمد المعبی کا تقرر کیا ہے۔
سعودی ریسرچ اینڈ پبلشنگ کمپنی کے میگزین سیدتی کے مطابق سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو ثالثی ٹریبونل کا رکن مقرر کیا گیا ہے۔ یہ اعزاز معروف وکیل خاتون رباب احمد المعبی کے نصیب میں آیا ہے۔
وکیل خاتون المعبی نے کہا کہ’ مجھے اس بات پر فخر محسوس ہورہا ہے کہ میرا تقرر معتبر ثالثی ٹریبونل کے رکن کی حیثیت سے کیا گیا۔ میری تجویز ہے کہ سعودی وکیل خواتین کے تجربات اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے مزید ثالثی ٹریبونل قائم کئے جائیں۔ یہ کام وزارت تجارت اور ایوانہائے صنعت و تجارت کے تعاون سے انجام دیا جائے‘۔

 تجارتی تنازع طے کرانے والے ثالثی ٹریبونل کے لیے خاتون وکیل کا تقرر کیا گیا ہے۔فوٹو سیدتی

 رباب احمد المعبی نے مزید بتایا کہ میں تجارتی تنازعات طے کرانے والے سعودی سینٹر کے ثالثوں کی فہرست میں شامل ہوگئی ہوں۔ یہ سینٹر تجارتی اور شہری تنازعات نمٹانے کے سلسلے میں ثالثی کے عمل کا نگراں ہے۔ اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی سعودی خاتون ہوں۔ 
 رباب احمد المعبی کون ہیں؟
 خاتون وکیل رباب احمد المعبی قانون تجارت میں ماسٹرز کئے ہوئے ہیں۔ یہ مشاورت اور مکمل ٹریننگ دینے والے اکیڈمک گروپ کی چیئرپرسن ہیں۔
 2014ءمیں سفارتی تعلقات اور خیر سگالی کی سفیر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ انتخاب انسانی حقوق ثالثی اور سیاسی مطالعات کی عالمی کونسل کے ماتحت سلامتی مشن اور سفارتی تعلقات کے ادارے نے کیا تھا۔
رباب المعبی اسلامی دنیا کے لیے بین الاقوامی کونسل میں خواتین کے ادارے کی سربراہ بھی ہیں۔ یہ متعدد بین الاقوامی ایوارڈ اور تمغے حاصل کئے ہوئے ہیں۔

شیئر: