Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھریلو ملازمین کے حقوق کیا ہیں؟

دو برس مکمل ہونے پر ایک ماہ کی چھٹی کی تنخواہ دینا ہوگی۔ فائل فوٹو
سعودی عرب میں لاکھوں افراد گھریلو ملازم کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ان میں ڈرائیور، خدمت گار ، ملازمائیں ، بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی آیائیں وغیرہ شامل ہیں۔ عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ یہ 24گھنٹے کام پر مامور رہتے ہیں۔ انہیں ہفتے میں ایک دن بھی چھٹی نہیں ملتی۔
عاجل ویب سائٹ نے ہیومن رائٹس کمیشن کے حوالے سے بتایا کہ گھریلو ملازمین کو ہفتے میں ایک دن چھٹی کرنے کا حق ہے۔ یہ بات قانون محنت کے بموجب ملازمت کے معاہدے میں واضح کر دی گئی ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن کے ٹویٹر کے اکاﺅنٹ پر بتایا گیا کہ گھریلو ملازمین کو ہفتے میں ایک دن آرام کرنے کا حق ہے۔ یہ بات ملازمت کے معاہدے میں بھی بیان کردی گئی ہے۔ آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے یہاں کام کرنے والے مرد یا خاتون کو ہفتے میں ایک دن آرام کا موقع دے۔ علاوہ ازیں گھریلو کارکن مرد اور خاتون کو روزانہ کم از کم 9 گھنٹے آرام کا وقفہ دیا جائے۔

 تنخواہ نقد دی جاسکتی ہے، چیک کی شکل میں اور بینک میں بھی جمع کرائی جاسکتی ہے۔فائل فوٹو

ہیومن رائٹس کمیشن نے گھریلو ملازماﺅں اور ملازمین کے حقوق پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ آجر یا فیملی کی ذمہ داری ہے کہ وہ گھریلو ملازمہ یا ملازم کو مناسب رہائش فراہم کرے۔ صحت نگہداشت کا اہتمام کرے۔ہفتے میں ایک دن آرام کا موقع دے۔
چھٹی کا دن فریقین میں اتفاق رائے سے طے کیا جائے۔2 سال میں ایک بار تنخواہ سمیت 30دن کی چھٹی دی جائے۔ملازم یا ملازمہ کے بیمار ہونے کی صورت میں بیماری کی چھٹی تنخواہ سمیت دی جائے۔ یہ چھٹی سال میں ایک ماہ تک مل سکتی ہے۔ 
گھریلو عملے کے مالیاتی حقوق سے متعلق ہیومن رائٹس کمیشن نے بتایا کہ ہر گھریلو کارکن کو وہ مرد ہو یا عورت چاند کے ہر ماہ کے اختتام پر پابندی سے تنخواہ دینا ہوگی۔ ادائیگی کا ریکارڈ بنانا ہوگا۔ یہ تنخواہ نقد بھی دی جاسکتی ہے، چیک کی شکل میں بھی ادا کی جاسکتی ہے اور بینک میں بھی جمع کرائی جاسکتی ہے۔
2برس مکمل ہونے پر ایک ماہ کی چھٹی کی تنخواہ دینا ہوگی۔ علاوہ ازیں ہر 4 سال پر نہایتہ الخدمہ مکافہ ایک ماہ کی تنخواہ کی صورت میں پیش کرنا ہوگا۔
ہیومن رائٹس کمیشن نے ملازمت کے معاہدے سے متعلق بھی رہنما ہدایات جاری کی ہیں۔ ان کے بموجب گھریلو ملازم یا ملازمہ اور فیملی یا فرد کے درمیان ملازمت کا تحریری معاہدہ ضروری ہے۔ اس کی ایک کاپی ریکروٹنگ ایجنسی کے پاس بھی ہو۔ ملازمت کے معاہدے میں کام کی نوعیت متعین ہو۔
آجر مقررہ کام کے سوا کوئی اور کام گھریلو ملازم یا ملازمہ سے نہیں لے سکتا۔ ٹھیکے پر کسی اور کے حوالے نہیں کرسکتا۔ ملازمت کے لیے کسی اور کے حوالے نہیں کرسکتا۔ آزمائشی دورانیہ 90 دن کا ہوگا۔کسی بھی کارکن کا آزمائشی دورانیہ 2 مرتبہ کا نہیں ہوسکتا۔ کسی بھی گھریلو ملازم یا 
ملازمہ سے ایسا کوئی کام نہیں لیا جاسکتا جس سے اس کی صحت یا سلامتی کو خطرہ لاحق ہورہا ہو یا اس سے اس کا انسانی وقار مجروح ہورہا ہو۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: