Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین اور امریکہ کے ’تعمیری‘ مذاکرات

تجارتی ٹیرف پر واشنگٹن اور بیجنگ میں اکتوبر کے مہینے میں کھل کر سامنے آئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
چین اور امریکہ کے اعلیٰ سطح کے تجارتی مذاکرات کاروں نے فون پر ’تعمیری‘ بات چیت کی ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے ابتدائی معاہدے سے متعلق تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کی وزارت تجارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نائب چینی وزیراعظم لیو ہی نے امریکی تجارتی نمائندے رابرٹ لاتھیزر اور سیکریٹری خزانہ سٹیون میوچن سے بات کی ہے۔
بیان کے مطابق ’پہلے مرحلے کے معاہدے کے لیے دونوں اطراف نے اہم معاملات پر تعمیری گفت و شنید کی۔‘
اے ایف پی کے مطابق چین اور امریکہ کے تجارتی تناؤ کا اثر عالمی معیشت پر پڑا ہے۔ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی درآمدی اشیا پر ٹیرف میں اضافہ کیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سالانہ اربوں ڈالر کی تجارت ہوتی ہے۔

 

امریکی صدر ٹرمپ نے گذشتہ ماہ چین کے ساتھ تجارت کے ’فیز ون‘ معاہدے کا اعلان کیا تھا جس پر ابھی دستخط ہونے ہیں۔
چین کی وزارت تجارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملک مسلسل رابطے میں رہیں گے تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
تجارتی ٹیرف پر واشنگٹن اور بیجنگ میں اکتوبر کے مہینے میں کھل کر سامنے آئے تھے۔
صدر ٹرمپ نے اس ماہ کے اوائل میں چین کی وزارت تجارت کے اس بیان کی تردید کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ معاہدے کے تحت دونوں ملک موجودہ ٹیرف کو کم کرنے پر راضی ہوگئے ہیں۔
امریکی صدر نے حالیہ ماہ چلی میں منعقدہ کانفرنس کے دوران چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کا کہا تھا تاہم کانفرنس ملتوی کیے جانے کے بعد اس ملاقات کی نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

شیئر: