Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گائے چوری کا الزام، انڈیا میں دو افراد قتل

بی جے پی کے دور حکومت میں انڈیا میں گاؤ کشی کے الزام میں کئی افراد قتل ہو چکے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
انڈیا کی ریاست مغربی بنگال میں گائے چوری کے الزام میں دو افراد کو مشتعل ہجوم نے ڈنڈوں سے پیٹ کر قتل کر دیا ہے۔
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق یہ واقعہ مغربی بنگال کے ضلع کوچ بہار میں پیش آیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ایک پک اپ وین میں دو افراد پرکاش داس اور بابل مترا ایک گائے کو لے کر جا رہے تھے۔
ان کو دیکھ کر دو درجن کے قریب افراد مشتعل افراد نے ان کو گھیر لیا اور دونوں کو گاڑی سے اتارنے کے بعد ڈنڈوں سے پیٹ کر شدید زخمی کر دیا۔
پولیس کے مطابق ہجوم نے گاڑی کو آگ لگا دی۔ پولیس نے موقعے پر پہنچ کر دونوں زخمیوں کو کوچ بہار میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کر دیا۔
تاہم دونوں افراد ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
اس کیس کے تفتیشی افسر کے مطابق علاقے میں گائے چوری کی افواہیں زوروں پر ہیں اور ہجوم نے ان افراد کو بھی چور سمجھ کر گھیر لیا اور پیٹ کر ہلاک کر دیا۔
کوچ بہار کے ایس پی پولیس سنتوش نمبالکر کا کہنا ہے کہ ’ابھی تک اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ مذکورہ افراد گائے چوری کر رہے تھے یا نہیں۔‘
ان کے مطابق پولیس نے 14 افراد کو گرفتار کیا ہے اور اس واقعے میں ملوث دیگر ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

پولیس کے مطابق اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ مقتول گائے چوری کر رہے تھے یا نہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

مغربی بنگال اسمبلی نے حال ہی میں ویسٹ بنگال ایکٹ (ہجوم کے ہاتھوں قتل کی روک تھام)  2019 پاس کیا تھا جسے گورنر کی منظوری ملنا باقی ہے۔
خیال رہے کہ جب سے انڈیا میں بی جے پی برسراقتدار آئی ہے تب سے انڈیا کے مختلف علاقوں میں گاؤ کشی (گائے کو ذبح کرنے) کے الزام میں ہجوم کے ہاتھوں کئی افراد قتل ہو چکے ہیں۔ قتل ہونے والوں میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: