Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھوٹے اداروں میں کتنے کارکن؟

ملک میں چھوٹے اداروں کا سائز بھی بڑھایا جائے گا
وزارت محنت و سماجی بہبود نے اعلان کیا ہے کہ چھوٹے اداروں میں کارکنوں کی تعداد بڑھا کر پانچ کی جائے گی تاکہ سعودی شہریوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کیا جا سکے۔
المدینہ اخبار کے مطابق سعودی وزارت محنت ایسے اداروں کو جو صرف ایک کارکن پر مشتمل ہوتے ہیں انتہائی چھوٹا ادارہ مانتی ہے، ان کا سائز بڑھایا جائے گا۔ ایک کے بجائے پانچ کارکنوں والے ادارے تشکیل دیے جائیں گے۔ چھوٹے اداروں کا سائز بھی بڑھایا جائے گا۔ ان میں کام کرنے والوں کی تعداد 6 سے 49 تک کردی جائے گی۔
 ای کارکن پر مشتمل ادارے کو چھوٹا ادارہ (اے) اور 6 سے 49 کارکنوں تک والے ادارے کو چھوٹا ادارہ (بی) کا نام دیا جائے گا۔ 

وزارت محنت نے درمیانے سائز کے اداروں کو تین زمروں میں تقسیم کیا تھا

وزارت محنت نے اس سے پہلے درمیانے سائز کے اداروں کو تین زمروں میں تقسیم کیا تھا۔
 درمیانے سائز کے ادارے کا اطلاق 50 سے لے کر 499 تک والے ملازمین والے ادارے پر کیا جا رہا تھا۔ اس میں 50 سے 99 تک والا درمیانہ ادارہ (اے)، 100 سے 199 تک والا درمیانہ ادارہ (بی) اور 199سے 499 تک والا ادارہ (جی) قرار دیا گیا تھا۔ 500 سے 2999 تک کے ملازمین والے ادارے بڑے قرار د یے گئے۔ تین ہزار اور اس سے زیادہ ملازمین والے دیوہیکل اداروں کی فہرست میں شامل کیے گئے۔
دوسری جانب سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے بتایا ہے کہ ملک میں چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کو رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے اختتام تک 113 ارب ریال دیے گئے۔ یہ مجموعی فنڈنگ کا 6.2 فیصد ہے۔
ساما کے مطابق بینکوں نے انتہائی چھوٹے اداروں کو رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران 2.6 ارب ریال دیے جب کہ چھوٹے اداروں کو 23 ارب اور درمیانے سائز کے اداروں کو 79 ارب ریال فراہم کیے۔
 فنڈنگ کمپنیوں نے انتہائی چھوٹے اداروں کو ایک ارب، چھوٹے اداروں کو 3.6 ارب اور درمیانے سائز کے اداروں کو 3.2 ارب ریال مہیا کیے۔ 
اس طرح انتہائی چھوٹے اداروں کو مجموعی فنڈنگ کا 3.6 فیصد، چھوٹے اداروں کو 26 فیصد اور باقی درمیانے سائز کے اداروں کے حصے میں آیا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: