Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

احتجاج کرنے پر طالب علم کا داخلہ بند

سزا کے طور پر حسنین جمیل کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا گیا ہے، فوٹو: فیس بک
لاہور میں واقع پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ٹرانسپورٹ کے حوالے سے احتجاج کرنے پر طالب علم حسنین جمیل فریدی کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے ان کے یونیورسٹی میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
حسنین جمیل ایم فل کے طالب علم ہیں اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹرانسپورٹ کی کمی کے حوالے سے 20 مارچ کو ایک احتجاج کی قیادت کی تھی۔
اردو نیوز کو موصول ہونے والے یونیورسٹی نوٹی فیکیشن کے مطابق، ’طالب علم حسنین فریدی جو پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم ہیں انہوں نے یونیورسٹی کے 1973 کے ایکٹ کے تحت قواعد و ضوابط جو کہ ڈسلپن، بہتری اورعزت سے متعلق ہے، کی پاسداری نہیں کی۔ ڈسلپنری کمیٹی کو اس بات کے ناقابل تردید ثبوت ملے ہیں کہ وہ یونیورسٹی میں پر تشدد کارروائیوں میں ملوث ہیں، جس سے یونیورسٹی کا وقار مجروح ہوا ہے جبکہ طالب علم نے یونیورسٹی داخلے کے وقت سیاست میں حصہ نہ لینے کے اپنے بیان حلفی کا بھی پاس نہیں کیا۔‘
’لہٰذا سزا کے طور پرانہیں پرسونا نان گراٹا یا ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا جاتا ہے اور یونیورسٹی میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کی جاتی ہے اور اگر یونیورسٹی کے کسی طالب علم نے انہیں پناہ دی تو ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘
حسنین جمیل فریدی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ڈسپلنری کمیٹی نے مجھے ایک دفعہ نوٹس کیا تھا اور میں اپنی صفائی دینے کے لیے پیش بھی ہوا لیکن کمیٹی کے ارکان پورے نہ ہونے کی وجہ سے ان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔ ’انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹرانسپورٹ کی کمی کے حوالے سے انہوں نے آواز بلند کی تھی جس کی انہیں سزا دی گئی۔ ’اس کے علاوہ بھی ہم طلبہ کے حقوق کے لیے 29 نومبر کو طلبہ مارچ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔‘

حسنین جمیل کے مطابق وہ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے سامنے بھی اپیل کریں گے، فوٹو: ٹوئٹر

دوسری جانب ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے اس الزام کی تردید کی ہے اور وضاحت دی ہے کہ ’حسنین جمیل کا بیان لے لیا گیا ہے اور ان کو صفائی کا پورا موقع دیا گیا ہے۔‘
’انہوں نے بتایا کہ یہ کارروائی صرف ایک طالب علم کے خلاف نہیں کی گئی بلکہ چار طلبہ کو ایک ایک سمسٹر کے لیے خارج کیا گیا ہے۔‘
خیال رہے کہ حسنین جمیل ان طالب علموں میں سے ایک ہیں جنہوں نے لاہور میں منعقد ہونے والے فیض فیسٹیول پر ’سرفروشی کی تمنا‘ نظم کے اشعار پڑے تھے اور نعرے بھی لگائے تھے۔
حسنین جمیل کہتے ہیں کہ ’وہ اس فیصلے کے خلاف پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے سامنے بھی اپیل کریں گے۔‘ 

شیئر:

متعلقہ خبریں