Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی لانڈرنگ میں ملوث اداروں پر کتنا جرمانہ؟

ادارہ ہونے سے اسے سمگلنگ کے جرم سے چھوٹ نہیں ملے گی (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی پبلک پراسیکیوشن کے مطابق اگر کوئی ادارہ منی لانڈرنگ میں ملوث پایا جائے گا تو اس پر 50 ملین ریال کا جرمانہ ہوگا۔ ادارہ ہونے کی وجہ سے اسے سمگلنگ کے جرم سے چھوٹ نہیں ملے گی۔
اخبار 24کے مطابق انسداد منی لانڈرنگ قانون کی دفعہ 31 میں یہ بات طے کردی گئی ہے کہ اگر کسی ادارے نے منی لانڈرنگ میں کسی بھی شکل میں حصہ لیا تو اس پر 50 ملین ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔
جرمانے کی کم ازکم رقم منی لانڈرنگ کی رقم سے کم از کم دگنی وصول کی جائے گی۔ متعلقہ ادارے کے ذمہ دار کو بھی مقررہ سزا دی جائے گی اور ادارے پر جرمانے سے اس کی سزا متاثر نہیں ہوگی۔

ادارے کا لائسنس عارضی یا دائمی طور پر سلب کرلیاجائے گا (فوٹو: اے ایف پی)

پبلک پراسیکیوشن نے مزید کہا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث ادارے کو دائمی اور عارضی دونوں طرح کی سزائیں دی جاسکتی ہیں۔ اس کی شکل یہ ہوگی کہ ادارے کا لائسنس عارضی یا دائمی طور پر سلب کرلیا جائے گا یا منی لانڈرنگ کے جرم میں ملوث ادارے کو مستقل یا عارضی طور پر بند کردیا جائے گا اورہمیشہ کے لیے ادارے کی سرگرمیوں پر پابندی لگادی جائے گی۔
پبلک پراسیکیوشن اس سے قبل بھی انتباہ کرچکا ہے کہ کوئی بھی شخص یا کوئی بھی ادارہ منی لانڈرنگ کے شبے میں ڈالنے والی سرگرمی سے بھی دور رہے۔ اپنے اکاﺅنٹ میں کسی بھی مشکوک شخص کی رقم جمع نہ کرائے۔ کسی کو بھی اپنے اکاﺅنٹ سے رقم کی ترسیل کا موقع نہ دے۔ متعلقہ رقم کی بابت منی لانڈرنگ کا ثبوت ملتے ہی کھاتیدار کا احتساب منی لانڈرنگ کے جرم کا ارتکاب کرنے والے شخص کے طور پر ہوگا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: