Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 بدعنوانی کے پانچ ملزمان کو 90 لاکھ ریال جرمانہ اور قید

عدالت نے نجی اکاﺅنٹ میں موجود رقم ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ فائل فوٹو
سعودی عرب نے قومی دولت لوٹنے والوں کے خلاف بڑی کارروائی کے اعلان پر عمل درآمد شروع کردیا ہے۔
پبلک پراسیکیوشن نے مالیاتی اور انتظامی بدعنوانی کے 5 ملزمان کے خلاف 32 برس قید اور 90 لاکھ ریال جرمانے کے احکامات جاری کردیئے ۔ یہ ابتدائی نوعیت کے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی حکومت نے انسداد بدعنوانی آپریشن کا آغاز ملک کے بڑے سرمایہ کاروں ، شاہی خاندان کے افراد اور وزرا سے کیا تھا۔
 اخبار 24کے مطابق دوسرے مرحلے میں ایسے عہدیداروں ، افسران اور اہلکاروں کو انتباہ دیا گیا تھا جوسرکاری خزانے پر ہاتھ صاف کررہے تھے اور اس یقین کے ساتھ یہ کام کررہے تھے کہ کوئی ان سے کچھ پوچھنے والا نہیں۔

پانچ عہدیداروں پر ناجائز طریقے سے دولت مند بننے کے الزامات تھے۔فائل فوٹو 

 سعودی قیادت نے اس قسم کے عناصر کے خلاف منظم ، مربوط اور جامع آپریشن کی تنبیہ جاری کردی تھی۔
 پبلک پراسیکیوشن نے جمعہ کو اعلامیہ جاری کرکے واضح کیا کہ پانچ عہدیداروں پر قومی دولت برباد کرنے ، سرکاری اثاثوں میں من مانی کرنے ، سرکاری ملازمت کا دھندہ کرنے اور ناجائز طریقے سے دولت مند بننے کے الزامات تھے۔
پبلک پراسیکیوشن کے مطابق ان ملزمان کے خلاف 300سے زیادہ شواہد اور دلائل جمع کرکے ان پر فرد جرم عائد کی گئی۔ معاملہ متعلقہ عدالت کے حوالے کیا گیا ہے۔
 عدالت نے ان عہدیداروں کے خلاف الزامات ثابت ہوجانے پر مجموعی طور پر 32 برس قید اور 90 لاکھ ریال سے زیادہ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے ان کے نجی اکاﺅنٹ میں موجود رقم ضبط کرنے کا بھی حکم جاری کردیا ہے۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: