نئی حکومت کے انتخاب تک موجودہ حکومت نگراں کے طور پر برقرار رہے گی (فوٹو: روئٹرز)
عراق کی پارلیمنٹ نے اتوار کو وزیراعظم عادل عبدالمہدی اور کابینہ کا استعفی منظور کرلیا۔
یاد رہے کہ عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے ملک میں طویل عرصے سے جاری پرتشدد مظاہروں کے بعد جمعے کو مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
اپنے بیان میں وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے کہا تھا کہ وہ اپنا استعفیٰ منظوری کے لیے پارلیمنٹ کے اجلاس میں پیش کریں گے۔
اس سے قبل عراق کے بڑے شیعہ لیڈر آیت اللہ علی سیستانی نے پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پر تشدد مظاہرے روکنے میں ناکامی پر وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی حمایت واپس لینے پر غور کریں۔
روئٹر زکے مطابق پارلیمنٹ آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ’ عراقی پارلیمنٹ اب صدر سے نیا وزیر اعظم نامزد کرنے کے لیے کہے گی۔ نئی حکومت کے انتخاب تک موجودہ حکومت نگراں کے طور پر بر قرار رہے گی‘۔
آئین کے تحت صدر پارلیمنٹ میں اکثریت رکھنے والے گروپ کو نیا وزیر اعظم نامزد کرنے کے لیے کہیں گے۔
عرب نیوز نے ہسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے سے قبل بغداد میں مظاہرے کے دوران ایک اور شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر سے شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کے بعد اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جھڑپوں کے دوران 12 سیکیورٹی اہلکار بھی مارے جا چکے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق عراقی رہنما مقتدیٰ الصدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی جماعت نئی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔
یاد رہے کہ مقتدیٰ الصد کی جماعت الصدری تحریک نے 2018 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں 54 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔